بجٹ میں آٹو سیکٹر کو ریلیف نہ دینا حیران کن،مشہود علی

بجٹ میں آٹو سیکٹر کو ریلیف نہ دینا حیران کن،مشہود علی

کراچی(رپورٹ:حمزہ گیلانی)وفاقی بجٹ میں آٹو سیکٹر پر کسٹم ڈیوٹی ، ایڈیشنل کسٹم ڈیوٹی اور ریگرلیٹری ڈیوٹی کا خاتمہ یا فوری کم نہ کرنااچنبھے کی بات ہے ۔۔۔

، حتی کہ اس ضمن میں آئی ایم ایف کی ہدایات واضح ہے ۔ سابق چیئرمین آٹو مینوفیکچرز ایسوسی ایشن اور آٹو ایکسپرٹ مشہود علی خان نے دنیا نیوز سے خصوصی گفتگو کے دوران بتایا کہ گزشتہ ڈھائی سے 3 سال سے آٹو سیکٹرز چیلنجز کا شکار ہے ۔بجٹ میں حکومت نے ایڈیشنل کسٹم ڈیوٹی اورریگولیٹری ڈیوٹی کو ختم کرنے کیلئے چار سال کی مدت کا اعلان کیا تاہم کسٹم ڈیوٹی کی حد زیادہ سے زیادہ 15 فیصد مقرر کی گئی ، یعنی مستقبل قریب میں گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی کے امکانات منہدم ہوگئے ہیں۔ مشہود علی خان نے بتایا کہ سیاسی عدم استحکام اور معاشی دباؤ کے سبب آٹو موٹیو انڈسٹری ہچکھولے کھارہی ہے ،وفاقی بجٹ پیش کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ آٹو انڈسٹری کی نمو چالیس فیصد بہتر ہوئی ہے لیکن وہ آٹو بینچ مارک کو نظر انداز کرگئے ہیں جو 2017 سے 2018 میں بہتر تھا، اس وقت آٹو انڈسٹری کے نمبرز متعین کردہ بینچ مارک کے قریب بھی نہیں یعنی گاڑیوں کی فروخت  3 لاکھ سے گھٹ کر تقریبا ڈیڑھ لاکھ یونٹس تک بمشکل پہنچی ہے ۔ 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں