ایکسپورٹ اسکیم سے خام کاٹن نکالنے کی تجویز پر صنعت کار سراپا احتجاج
کراچی(بزنس رپورٹر)فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے جاری کردہ حالیہ ایس آر او نے ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل برآمدی شعبے میں ہلچل مچا دی۔
پاکستان ہوزری مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن (پی ایچ ایم اے )نے اس نوٹیفکیشن پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے اور خبردار کیا ہے کہ اس کے نفاذ سے برآمدات متاثر ہوں گی، زرِ مبادلہ کی آمد میں کمی آئے گی، اور برآمدی صنعت کو بھاری نقصان پہنچے گا۔اس ایس آر او کے تحت ایف بی آر نے کسٹمز رولز 2001 میں ترمیم کی تجویز دی ہے ، جس کے مطابق خام کپاس، کاٹن یارن اور گرے کلاتھ کو ایکسپورٹ فسیلیٹیشن اسکیم سے خارج کیا جائے گا، اس ترمیم کا اطلاق براہِ راست ویلیو ایڈڈ مصنوعات کی تیاری پر ہوگا جن میں ٹی شرٹس، پاجامے ، موزے ، بیڈ شیٹس اور رنگے ہوئے کپڑے شامل ہیں۔ان اشیاء کے لیے درکار خام مال مہنگا ہونے سے پیداواری لاگت بڑھے گی اور پاکستانی مصنوعات کی عالمی منڈیوں میں مسابقت متاثر ہوگی۔پی ایچ ایم اے نے اس نوٹیفکیشن کو برآمدکنندگان کے لیے مالیاتی بحران کی بنیاد قرار دیا ہے ۔ چیئرمین ایسوسی ایشن محمد بابر خان نے شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام بغیر کسی اسٹیک ہولڈرز یا متعلقہ ایسوسی ایشنز سے مشاورت کے کیا گیا، جو کہ نہ صرف غیر جمہوری ہے بلکہ قومی برآمدی پالیسیوں کے خلاف بھی ہے ۔ایسوسی ایشن نے وزیرِاعظم، وزیرِ خزانہ، وزیرِ تجارت، وزیرِ منصوبہ بندی اور چیئرمین ایف بی آر سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس معاملے کو فوری طور پر سنجیدگی سے لیں اور ہنگامی بنیادوں پر مشترکہ اجلاس طلب کریں، تاکہ برآمدی شعبے کی رائے کو شامل کیا جا سکے۔