ضلع میں 80فیصد بھٹے بند،ہزاروں مزدور بیروز گار

ضلع میں 80فیصد بھٹے بند،ہزاروں مزدور بیروز گار

فیصل آباد(سٹاف رپورٹر)تعمیرات کی صنعت پر چھائے مندی کے بادل مزید گہرے ہوگئے ضلع بھر میں قائم 600سے زائد بھٹوں میں سے 80فیصد کو تالے لگ گئے ہیں۔۔

 جس سے ہزاروں مزدور بے روزگار ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق بدحالی کا شکار معیشت کے باعث تعمیرات کی صنعت بھی بری طرح متاثر ہوئی ہے ۔ بلڈنگ میٹریل کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کے بعد تعمیرات کے منصوبے اور نئے گھروں کی تعمیر بھی نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہے ۔ ذرائع کے مطابق فیصل آباد میں رجسٹرڈ بھٹوں کی تعداد 665ہے جن میں سے 530 کے قریب بند ہو چکے ہیں جبکہ چلنے والے 20 فیصد بھٹوں پر بھی کام نہ ہونے کے برابر رہ گیا ہے ۔ بھٹہ خشت ایسوسی ایشن کے صدر حاجی اسلام کا کہنا ہے کہ ہر بھٹے پر اوسطاً ڈیڑھ سو کے قریب مزدور کام کرتے ہیں۔ بند ہونے والے بھٹوں سے بے روزگار ہونے والے مزدوروں کی تعداد 70ہزار سے زائد ہے ۔ جن کے گھروں میں دو وقت کی روٹی کے بھی لالے پڑے ہوئے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اینٹوں کی فروخت میں بھی 70سے 80فیصد کمی واقع ہو چکی ہے جبکہ مارکیٹ میں ڈیمانڈ نہ ہونے کے باعث بھٹہ مالکان اخراجات پورے کرنے سے بھی قاصر ہیں جس کی وجہ سے چلنے والے بھٹوں کو بھی تالے لگتے جا رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق کوئلے کی قیمت میں مسلسل اضافے کے باعث اینٹوں کی پیداواری لاگت بڑھ گئی ہے ۔ اس وقت مارکیٹ میں ایک ہزار اول اینٹ کا ریٹ 9 سے 10 ہزار روپے جبکہ دوم7سے8ہزار روپے میں فروخت کی جا رہی ہیں۔ گزشتہ دنوں بھٹہ مالکان کی جانب سے پیداواری لاگت بڑھنے کے پیش نظر فی ہزار اینٹ کی قیمت 14سے 15 ہزار روپے کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ واضع رہے کہ محکمہ ماحولیات کی ہدایت پر سینکڑوں بھٹہ مالکان کی جانب سے بھٹوں کو زگ ٹیکنالوجی پر منتقل کرنے کے لئے لاکھوں روپے خرچ کئے گئے تاہم کام ٹھپ ہونے کے باعث خرچ کی گئی رقم بھی کسی کام نہ آسکی۔ صدربھٹہ خشت ایسوسی ایشن حاجی اسلام اوربھٹہ مالکان کا کہنا ہے کہ بینکوں سے قرضہ اٹھا کر نئی ٹیکنالوجی پر منتقل ہوئے لیکن بھٹے بند ہونے  سے اب قرضوں کی واپسی بھی مشکل ہوتی جا رہی ہے ۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بجٹ میں تعمیراتی صنعت کے حوالے سے خصوصی پیکیج کا اعلان کیا جائے تاکہ انکے کاروبار بحال ہو سکیں۔

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں