بغیر نقشہ ، لیگل فیس ادائیگی میرج ہالز ، مارکیز قائم

بغیر نقشہ ، لیگل فیس ادائیگی میرج ہالز ، مارکیز قائم

فیصل آباد(ذوالقرنین طاہر سے )میونسپل کارپوریشن کی ملی بھگت سے شہر بھر میں بغیرنقشہ منظوری اور لیگل فیس کی ادائیگی میرج ہالز اور مارکیز قائم کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے ۔

میونسپل کاپوریشن افسروں کے ساتھ ساز بازکر کے مارکیز مالکان استغاثے کے باجود کام چلارہے ہیں جس سے سرکاری خزانے کو اربوں روپے کا نقصان ہورہاہے تفصیلات کے مطابق شہر بھر میں سینکڑوں مارکیز اور شادی ہالز موجود ہیں ایک مارکی کا نقشہ منظور کروانے کے لیے سرکاری خزانے میں کروڑوں روپے فیس کی مد میں جمع کروانے پڑتے ہیں لیکن شادی ہالز اور مارکیز مالکان فیس ادا کرکے نقشہ منظور کروانے کی بجائے میونسپل کارپوریشن افسروں کی جیبیں گرم کرکے 70فیصد تک پیسے بچا لیتے ہیں انتہائی منظم طریقے سے سرکاری خزانے کو نقصان پہنچایا جاتا ہے مارکیز مالکان تعمیر سے پہلے مبینہ طور پر میونسپل کارپوریشن پلاننگ برانچ کے افسروں کے ساتھ ساز باز کر کے معاملات طے کرلیتے ہیں نقشہ منظوری کی مد میں کروڑوں روپے ادا کرنے کی بجائے مبینہ طور پر متعلقہ افسروں کو لاکھوں روپے نذارنہ دیا جاتا ہے افسروں کی جانب سے مارکی مالکان کو ہدایت کی جاتی ہے کہ سب سے پہلے مین گیٹ اور فرنٹ والہ جگہ پر بیرونی دیوار تعمیر کروائیں اسکے بعد اندر کی تعمیرات جاری رکھیں دوران تعمیر آپ کو کوئی نہیں پوچھے گا جیسے ہی تعمیر مکمل ہوتی ہے میونسپل کارپوریشن پلاننگ برانچ کی جانب سے اپنا ریکارڈ مکمل کرنے کے لیے مالک کے نام ایک نوٹس جاری کردیا جاتا ہے نوٹس کے بعد متعلقہ تھانے میں استغاثہ درج کروا دیا جاتا ہے مالکان ضمانت کروا لیتے ہیں اور کام جاری رکھتے ہیں مارکیز مالکان کے کروڑوں روپے بھی بچ جاتے ہیں اور میونسپل کارپوریشن پلاننگ برانچ کے افسروں کا ریکارڈ بھی مکمل ہوتا ہے افسرمبینہ نذرانے لے کر بھی ٹیکنیکل طریقے سے پاکدامن رہتے ہیں جبکہ سرکاری خزانے کو اربوں روپے کا نقصان ہورہاہے ۔اس حوالے سے میونسپل آفیسر پلاننگ ایم فاروق کا کہنا ہے کہ ہمارے اختیار میں صرف مقدمہ درج کروانا ہے وہ ہم کروا دیتے ہیں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں