محکمہ جنگلات کی مبینہ ملی بھگت ، کروڑوں مالیت کے درختوں کی چوری کا سلسلہ نہ رک سکا

محکمہ جنگلات کی مبینہ ملی بھگت ، کروڑوں مالیت کے درختوں کی چوری کا سلسلہ نہ رک سکا

فیصل آباد(خصوصی رپورٹر)محکمہ جنگلات کی مبینہ ملی بھگت سے مختلف علاقوں میں کروڑوں روپے مالیت کے درختوں کی چوری کا سلسلہ نہ رک سکا ٹمبر مافیا سرکاری خزانے کا دیمک ثابت ہورہا ہے۔۔۔

محکمہ جنگلات کے افسران بھی کاروائی کرنے کی بجائے خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہے ہیں ۔محکمہ جنگلات کے ملازمین اور ٹمبر مافیا کی مبینہ ملی بھگت سے کروڑوں روپے مالیت کے سینکڑوں ٹن وزنی درخت چوری ہوجاتے ہیں بغیر کسی نیلامی اخبار اشتہار یا ٹینڈر نوٹس درخت کٹوا دئیے جاتے ہیں ٹمبر مافیا دن دہاڑے بھاری بھرکم درختوں کو کاٹ کرٹریکٹر ٹرالی پر لوڈ کرکے لے جاتے ہیں اور ان درختوں کو فروخت کردیا جاتا ہے جس سے خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوتا ہے محکمہ جنگلات کی جانب سے چوری شدہ درختوں کی پردہ پوشی کیلئے دانستہ بیشتر بڑے درختوں کو نمبر بھی نہیں لگائے جاتے جس کی وجہ سے درخت چوری ہونے کے بعد بھی کوئی سرکاری ریکارڈ موجود نہیں ہوتا معاملے سے متعلق موقف لینے کے لیے ڈویژنل فارسٹ آفیسر انصر رسول سے رابطہ کی کوشش کی گئی مگر انہوں نے کوئی موقف نہ دیا۔

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں