محکموں کی غفلت،مضر صحت گوشت کی فروخت جاری

محکموں  کی  غفلت،مضر  صحت  گوشت  کی  فروخت  جاری

فیصل آباد(ذوالقرنین طاہر سے )لائیو سٹاک اور فوڈ اتھارٹی کی غفلت کے باعث مضر صحت گوشت کی فروخت بند نہ ہوسکی جانور کو ذ بحہ کرکے دل کی نالی میں پریشر سے پانی ڈال کر قصاب پورے گوشت کو مضر صحت بنادیتے ہیں ۔

مکوآنہ سمیت بیشتر قصبوں میں سلاٹر ہائوس کی بجائے نجی مذبحہ خانوں اور گھروں میں ہی جانور ذ بحہ کرکے فروخت کردئیے جاتے ہیں مضر صحت گوشت کی فروخت رکوانے میں دو محکموں کی الگ الگ ذمہ داری ہونے کی وجہ سے قصابوں کو عوام کی صحت اور جیبوں سے کھلواڑ کرنے کا خوب موقع مل جاتا ہے شہر کے بیشتر علاقوں میں موجود قصابوں کی دکانوں پر لٹکائے گئے گوشت سے پانی ٹپک رہا ہوتا ہے جو اس بات کی نشانی ہوتی ہے کہ گوشت کو پانی لگایا گیا ہے ذرائع کے مطابق قصاب جب جانور زبحہ کرتے ہیں تو باریک اور پریشر والے پائپ کے ساتھ جانور کی جگلر وین میں پانی ڈال دیتے ہیں خون نکلنے کے بعد جگلر وین کے ذریعے پانی جانور کے پورے جسم میں جذب ہوجاتا ہے ماہرین کے مطابق اس طریقے سے پانی لگانے سے گوشت میں موجود پروٹین ڈی نیچر ہونا شروع ہوجاتا ہے مائیو فیبرول اور مائیکرو فیبرول ٹوٹنے لگتے ہیں اور درجہ حرارت بڑھتے ہی گوشت ڈی کمپوز ہونے لگ جاتا ہے ماہرین کے مطابق گوشت کے گلنے سڑنے کا عمل اندر سے باہر کی طرف ہوتا ہے اور اس کی رفتار ایک سے دو،دو سے چار،چار سے آٹھ، آٹھ سے سولہ اور سولہ سے بتیس کے تناسب سے ہوتی ہے پانی لگے گوشت میں جب باریک ریشے ٹوٹتے ہیں پروٹین ڈی نیچر ہوتی ہے اور گوشت گلنا سڑنا شروع ہوتا ہے تو یہ کھانے کے قابل نہیں رہتا ماہرین کے مطابق ایسا گوشت انسانی صحت پر انتہائی مضر اثرات مرتب کرتا ہے بیشتر علاقوں میں قصاب سرکاری مذبحہ خانے میں لے جائے بغیر ہی جانور گھروں اور نجی مذبحہ خانوں پر ہی ذ بحہ کرلیتے ہیں اور جو قصاب سرکاری مذبحہ خانوں پر لے جاکر بھی جانور ذ بحہ کرتے ہیں وہاں پر بھی پانی لگایا جاتا ہے ذرائع کے مطابق مذبحہ خانے میں موجود ڈاکٹر کو پانی لگانے کی مد میں چھوٹے جانور کے 300 اور بڑے جانور کے 600 روپے اضافی دئیے جاتے ہیں اور یوں پانی لگے جانور کو بھی مہر لگا کر پاس کردیا جاتا ہے معاملے سے متعلق ڈپٹی ڈائریکٹر پنجاب فوڈ اتھارٹی ڈاکٹر قاسم کا موقف ہے کہ فوڈ اتھارٹی دکانوں پر مضر صحت گوشت کی فروخت کے خلاف کارر وائی کرتی ہے دوسری جانب ڈویژنل ڈائریکٹر لائیو سٹاک ڈاکٹر سید ندیم بدر کا کہنا ہے کہ مذبحہ خانوں میں مضر صحت گوشت کو پاس ہی نہیں کیا جاتا ہے بلکہ اس کو ضائع کروا دیا جاتا ہے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں