مون سون کا آغاز،شہر میں کھدائی پر پابندی نہ لگ سکی،ملحقہ عمارتیں،گرنے،نقصان کا خدشہ

مون سون  کا  آغاز،شہر  میں  کھدائی  پر  پابندی  نہ  لگ  سکی،ملحقہ  عمارتیں،گرنے،نقصان  کا  خدشہ

فیصل آباد(خصوصی رپورٹر)مون سون شروع ہونے کو آیا لیکن انتظامی عدم توجہ کے باعث شہر میں کھدائی پر پابندی نہ لگ سکی گزشتہ برس مون سون میں ہونے والی کھدائی سے عمارتیں منہدم ہونے سے متعدد افراد جان کی بازی ہار گئے تھے ۔

پاکستان اور پنجاب میں جولائی سے مون سون کا باقاعدہ آغاز ہوجاتا ہے اور مون سون کے موسم میں شہری علاقوں میں عمارتوں کی تعمیر کے لیے یا عمارتوں کے ساتھ کسی بھی صورت میں کھدائی پر پابندی لگادی جاتی ہے تاکہ کھدائی کی جگہ زمین دھنس جانے سے ہونے والے ممکنہ نقصان سے بچا جاسکے مگر فیصل آباد میں مون سون کے دوران بھی متعدد جگہوں پر کھدائی کا کام جاری ہے سوساں روڈ اور کینال روڈ سمیت مختلف علاقوں میں ہونے والی کھدائی سے ارد گرد کی عمارتوں کی بنیادیں کمزور ہوچکی ہیں اور دیواریں منہدم ہونے کا خدشہ ہوتا ہے پلازوں کی تعمیر کیلئے کھدائی کرکے زیر تعمیر متعدد بیسمنٹ کا کام ادھورا چھوڑ دیا گیا ہے عمارتوں کی تعمیر کیلئے زمین میں کئی فٹ گہری کھدائی کی گئی ہے جہاں بارشی پانی جمع ہوجاتا ہے شہریوں کا کہنا ہے کہ ارد گرد کی عمارتیں مہندم ہونے سے جانی نقصان کا اندیشہ ہے نجی ٹھیکیداروں اور انجینئر ز کی جانب سے عمارتوں کی تعمیر کے لیے کھدائی کرتے وقت حفاظتی اقدامات کو بھی نظرانداز کردیا جاتا ہے ضلعی انتظامیہ نے آنکھیں موند رکھی ہیں ماضی میں ایسے جان لیوا حادثات بھی ہوچکے ہیں جن میں کھدائی کے بعد عمارتیں منہدم ہونے سے جانی نقصان ہوچکا ہے ۔ 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں