سیف سٹی کیمروں کا منصوبہ خود ہی غیر محفوظ ، پھر تار چوری ہوگئے
فیصل آباد(سٹاف رپورٹر)شہر کو محفوظ بنانے کے لیے سیف سٹی کیمروں کا منصوبہ خود ہی چوروں کے نشانے پر آگیا ہے ۔
تار چوری ہونے کی پے در پے وارداتوں کے باوجود پولیس حکام مقدمات کے اندراج سے آگے نہ بڑھ سکے ، ملزمان کی نشاندہی میں بھی تاحال ناکام ہیں۔تفصیلات کے مطابق اربوں روپے کی لاگت سے شہر کی شاہراہوں کے محفوظ بنانے والے سیف سٹی منصوبے پر کام تو تاحال مکمل نہ ہوسکا تاہم چوروں نے سی سی ٹی وی کیمروں کے لیے بچھائے تاروں کے جال کو ٹارگٹ بنا لیا ۔ منصوبے کے آغاز سے اب تک نصف درجن سے زائد مقامات پر تار چوری کے واقعات رونما ہوچکے ۔ جن میں مدینہ ٹاؤن ، ستیانہ روڈ، لاری اڈا اور پیپلزکالونی کے علاقے شامل ہیں۔ دو روز قبل ڈی گراؤنڈ کے علاقہ میں نامعلوم چور ٹریفک پولیس کے سیکٹر آفس کے سامنے سے سی سی ٹی وی کیمروں کے 25 فٹ قیمتی تار چوری کرکے لے گئے جس پر ایک بار پھر حکام نے مقدمہ تو درج کروا دیا مگر تحقیقات ہوئیں نہ ماضی کی طرح ملزمان کی نشاندہی ہوسکی۔ ذرائع کے مطابق ملزمان اب تک مختلف مقامات سے لاکھوں روپے کے قیمتی تار چوری کرچکے اور تمام واقعات میں طریقہ واردات ملتا جلتا ہے ۔ تار بچھانے والی کمپنی کے فیلڈ سپروائزرعامر ممتاز کا کہنا ہے کہ ملزمان انتہائی مہارت کے ساتھ کیمروں سے جڑی تار کاٹتے ہیں ، اب ہوا میں تار کیمروں کے ساتھ منسلک کر رہے ہیں۔ دوسری جانب شہریوں کا کہنا ہے شاہراہوں پر چوری، ڈکیتی اور راہزنی سمیت دیگر وارداتوں پر ملزمان کی گرفتاری کے لیے سیف سٹی منصوبہ بنایا گیا تھا لیکن جس منصوبے کے سامان کی حفاظت پولیس نہیں کرسکتی وہ شہریوں کو کیا محفوظ بنائے گا،آئی جی پنجاب نوٹس لیں،ملزمان کی گرفتاری کے لیے اقدامات جائیں ۔ معاملے پر ترجمان ضلعی پولیس سے رابطہ کیا گیا تاہم انہوں نے کوئی مؤقف نہیں دیا ۔