دوبڑی علا جگاہوں کی مشینیں خراب ، شہری مہنگے ٹیسٹ نجی ہسپتالوں سے کروانے پر مجبور

دوبڑی  علا جگاہوں  کی  مشینیں  خراب  ،  شہری  مہنگے  ٹیسٹ  نجی  ہسپتالوں  سے  کروانے  پر  مجبور

فیصل آباد(بلال احمد سے )شہر کی دو بڑی علاجگاہوں میں انتظامی غفلت کے باعث اینڈوسکوپی کا انتہائی اہم ٹیسٹ مشینوں کی خرابی کے باعث رک گیا۔۔۔

 شہری ہزاروں روپے کے عوض مہنگا ٹیسٹ نجی ہسپتالوں سے کروانے پر مجبورہوگئے ۔تفصیلات کے مطابق الائیڈ ہسپتال ون اور الائیڈ ہسپتال ٹو میں انتظامیہ کی نااہلی معدے کے مریضوں کے لیے وبال جان بن گئی ، مرض کی تشخیص کے لیے کیا جانے والا انتہائی اہم اینڈوسکوپی ٹیسٹ مشینیں خراب ہونے کے باعث کئی ہفتوں سے بند ہوچکا جس کی بحالی کے مستقبل قریب میں کوئی آثار نظر نہیں آرہے ۔ذرائع کے مطابق معدے کی خرابی، السر اور خون کی الٹیاں آنے کی صورت میں تشویشناک حالت میں لائے جانے والے مریضوں کا سب سے پہلے اینڈوسکوپی ٹیسٹ کیا جاتا ہے اور نتیجہ آنے پر السر سمیت دیگر امراض کی تشخیص کرنے کے بعد مریض کے علاج سے متعلق اہم فیصلے کیے جاتے ہیں تاہم الائیڈ ہسپتال میں مشینوں کی خرابی دور کرنے کے بجائے مریضوں کو غلام محمد آباد ہسپتال ریفر کردیا جاتا ہے اور ان کی جان خطرے میں ڈالی جا رہی ہے ۔ دوسری جانب الائیڈ ہسپتال ٹو کے ساتھ ملحقہ خیرات پر چلنے والا لیور سنٹر مکمل طور پرسرکاری تحویل میں آنے کے بعد یہاں بھی ٹیسٹ کی سہولت بند ہوچکی ۔ اس سے قبل لیور سنٹر میں مریضوں کا باقاعدہ اینڈوسکوپی ٹیسٹ کیا جاتا تھا۔ ذرائع کے مطابق مشینیں خرابی کا شکار ہونے کے بعد انتظامیہ کی جانب سے تاحال مرمت ہی نہیں کروائی گئیں۔ نجی سطح پر 12 سے 20 ہزار روپے میں اینڈوسکوپی کروانے والے مریضوں میں انتظامیہ کی غفلت پر شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے ۔شہریوں نے نئے تعینات سیکرٹری صحت سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئرعظمت محمود خان سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔ اس حوالے سے ایم ایس الائیڈ ہسپتال ون ڈاکٹرمحمد فہیم یوسف سے مؤقف کے لیے رابطہ کیا گیا تاہم انہوں نے کوئی مؤقف نہیں دیا جبکہ الائیڈ ہسپتال ٹو کے ایم ایس ڈاکٹرظفراقبال کہتے ہیں کہ لیور سنٹر کی سابق انتظامیہ صرف خراب مشینیں چھوڑ کر گئی ۔ 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں