پی ایچ اے کی غفلت ،شجرکاری نہ کروائی جاسکی

پی ایچ اے کی غفلت ،شجرکاری نہ کروائی جاسکی

فیصل آباد(سٹاف رپورٹر)پارکس اینڈ ہارٹیکلچراتھارٹی کی انتظامیہ نے ڈپٹی کمشنر کو بھی خاطر میں لانے سے انکار کردیا۔ مخیرحضرات سے ایک لاکھ روپے سے زائد مالیت کے پودے ملنے کے دو ماہ بعد بھی شجرکاری نہ کروائی۔

ڈی سی کی یقین دہانی بھی کسی کام نہ آسکی۔ مخیرحضرات نے پودے واپس لیکر دوسرے شہر بھجوانا شروع کردیئیدو ماہ قبل وفاقی ادارے کے سرکاری افسر، میڈیا نمائندگان اور دیگر مخیرحضرات نے فیصل آباد شہر کو سرسبزوشاداب بنانے میں اپنا حصہ ڈالنے کے لیے پارکس اینڈ ہارٹی کلچر اتھارٹی کے افسروں سے ملاقات کی اور 1 لاکھ روپے سے زائد کی خطیر رقم کے عوض پتوکی سے 3500 سے زائد نیم، ٹرمنیلیا اور ارجن کے پودے منگوا کر پی ایچ اے حکام کے حوالے کردیئے تاہم افسروں کی نااہلی کے باعث اب تک ایک بھی پودا نہ لگایا جا سکا۔ متعدد بار یاددہانی کے باوجود حکام صرف طفل تسلیاں دیتے رہے جبکہ عملے کی کمی کو بھی بہانہ بنایا گیا۔ معاملے پر ڈپٹی کمشنر فیصل آباد ندیم ناصر کو باضابطہ طور پر آگاہ کیا گیا جنہوں نے مسئلہ حل کروانے کی یقین دہانی کروائی لیکن بات آئی گئی ہوگئی۔ ذرائع کے مطابق پی ایچ اے کے ڈائریکٹر ایڈمن محمد فیصل اور ترجمان محمد وسیم کی جانب سے سب سے زائد نااہلی کا مظاہرہ کیا گیا جنہوں نے نہ صرف معاملے کو طول دیا بلکہ شجرکاری کے لیے اٹھائے گئے اس شاندار اقدام کی بھی حوصلہ شکنی کی جس پر متعلقہ حلقوں میں غم و غصہ پایا جا رہا ہے ۔ شہریوں نے وزیر اعلیٰ اور ڈپٹی کمشنر سے مطالبہ کیا ہے کہ پی ایچ اے کے متعلقہ حکام سے جواب طلبی کی جائے ۔ ترجمان پی ایچ اے نے پودوں کی واپسی کے معاملے سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عملے کی کمی کی وجہ سے شجرکاری سمیت دیگر معاملات متاثر ہو رہے ہیں نئے ڈی جی پی ایچ اے کی تعیناتی کے بعد ہی مسائل حل ہوسکیں گے ۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں