فلورملز اور چکی مالکان کو سرکاری گندم فراہمی کیلئے پالیسی نہ بن سکی،آٹا مہنگا ہونے کا خدشہ
فیصل آباد(سٹی رپورٹر)فیصل آباد میں محکمہ خوراک حکام کی جانب سے فلور ملز اور آٹا چکی مالکان کو سرکاری سطح پر گندم کی فراہمی کے حوالے سے پالیسی تیار نہ کی جا سکی۔ جبکہ اوپن مارکیٹ میں فروخت ہونے والی گندم کی بھی مناسب مانیٹرنگ نہ ہونے کے باعث قیمتوں میں دن بدن اضافہ ریکارڈ کیا جانے لگا ہے ۔
سرکاری سطح پر گندم کی سپلائی جاری نہ ہونے اور مارکیٹوں میں گندم کی قیمتوں میں اضافے کی صورتحال کو بھانپتے ہوئے ناجائز منافع خور اور ذخیرہ اندوز بھی متحرک ہیں۔ حکام کی غفلت کے باعث گندم کی مبینہ خود ساختہ قلت اور قیمتوں میں ہوشربا اضافے کے بھی خدشات منڈلانے لگے ہیں۔ جس سے شہریوں کو مشکلات کا بھی سامنا کرنا پڑسکتا ہے ۔ذرائع کے مطابق محکمہ خوراک کی جانب سے سرکاری طور پر فلور ملز اور آٹا چکی مالکان کو فراہم کی جانے والی گندم کا سرکاری کوٹہ تاحال جاری نہ کیا گیا ۔محکمہ خوراک کی جانب سے فلور ملز اور آٹا چکی مالکان کو فراہم کی جانے والی گندم کی سپلائی اور قیمتوں کے حوالے سے کوئی پالیسی بھی مرتب نہیں کی گئی ۔ محکمہ خوراک کی جانب سے گندم کی سرکاری قیمت تو 2750 روپے ہے ، لیکن اس کی فراہمی سرکاری سطح پر نہ ہونے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اوپن مارکیٹ میں ڈیلرز کی جانب سے مبینہ طور پر گندم من چاہی قیمتوں پر فروخت کی جانے لگی ہے ۔ ماہرین خوراک کا کہنا ہے بروقت اقدامات نہ اٹھائے گئے تو آئندہ دنوں میں پیش آنے والی صورتحال پر قابو پانا مشکل ہو جائے گا۔