مشرق وسطیٰ کشیدگی،ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز کیلئے کرایوں میں اضافہ،کسٹم کلیئرنگ ایجنٹس کی لوٹ مار
فیصل آباد(بلال احمد سے )مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کے باعث پاکستانی ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز کیلئے مشکلات بڑھنے لگی ہیں مال کی ترسیل کا روٹ تبدیل ہونے پرکیرج کمپنیوں نے کرایوں میں اضافہ کردیا۔
کسٹم کلیئرنگ ایجنٹس بھی ایکسپورٹرز کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے لگے ۔مصنوعات برآمد کیلئے بحری راستے میں تبدیلی کے زیر اثر اخراجات دو گنا ہوگئے ۔ پہلے یورپی ممالک کو نہرسوئیز کے ذریعے سامان کی ترسیل کی جاتی تھی تاہم اب افریقہ میں ریڈ سیکا راستہ اختیار کیا جا رہا ہے جس سے نہ صرف 25 دن کا ڈلیوری ٹائم بڑھ کر 75 دن تک پہنچ چکا ہے بلکہ سفری اخراجات میں بھی اضافہ ہوگیا ہے ۔ پاکستان ہوزری مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے سابق چیئرمین خواجہ امجد کا کہنا ہے کہ کراچی بندرگاہ تک کنٹینرپہنچانا ایکسپورٹرز کی ذمہ داری ہے جس کے بعد غیرملکی خریدار اپنے انتظامات کے تحت سامان وصول کرنے کا پابند ہے تاہم خریدار کی جانب سے متعین کسٹم کلیئرنگ ایجنٹس اضافی اخراجات کی مد میں ایکسپورٹرز کے ساتھ کھلواڑ میں مصروف ہیں جو چارجز کو بہانہ بنا کررقوم بٹور رہے ہیں جبکہ شپنگ کمپنیوں کی جانب سے بھی سفری اخراجات میں اضافے کے نام پر لوٹ مار کی جا رہی ہے ۔ سینئرنائب صدر قیصر شمس گچھا کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال انتہائی نازک ہے ۔ انہوں نے مسائل کے ازالے کیلئے حکومت سے کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا اور وزارت صنعت و تجارت سے بجلی، گیس کی قیمتوں میں کمی اور ٹیکسوں میں ریلیف دینے کا بھی مطالبہ کیا ۔