جنرل ہسپتال سمن آباد : ادویات کی شدید قلت : ڈاکٹرز اور عملہ صحت سہولت کے فنڈز سے محروم

جنرل   ہسپتال     سمن   آباد    :    ادویات    کی   شدید     قلت     :    ڈاکٹرز     اور    عملہ    صحت    سہولت    کے    فنڈز    سے    محروم

فیصل آباد(بلال احمد سے )جنرل ہسپتال سمن آباد میں ڈاکٹرز اور عملہ ایک بار پھر دس ماہ سے صحت سہولت پروگرام کے فنڈز سے محروم، ہیلتھ کونسل کی موجودگی کے باوجود ایم ایس کی جانب سے معاملے کو طول دیا جانے لگا۔۔۔

اس سے قبل بھی 9 ماہ بعد شیئرکی ادائیگی ممکن ہوئی تھی۔ علاج گاہ میں ادویات کی قلت بھی او پی ڈی کے مریضوں کے لیے درد سر بن گئی۔جنرل ہسپتال سمن آباد مسائل کا گڑھ بن گیا۔ ڈی ایچ کیو کیٹیگری سی میں شامل ہونے کے باجود مریضوں کے مسائل حل نہ ہوسکے ۔ او پی ڈی میں اکا دکا ادویات کے علاوہ دیگر تمام دوائیں باہر سے خریدنے کی ہدایت کردی جاتی ہے ۔ معدے کا کیپسول اومیپرازول، درد کشا دوا ڈکلوران اور بچوں کے لیے کھانسی کی دوا کیلاموکس سمیت دیگر طویل عرصہ سے فراہم نہیں کی جا رہیں۔ جس کی ذمہ داری انتظامیہ کی جانب سے پنجاب حکومت پر عائد کی جا رہی ہے ۔ دوسری جانب ایم ایس ہسپتال کی جانب سے تمام تر قانونی پہلو مکمل ہونے کے باوجود ڈاکٹرز، نرسوں اور پیرامیڈیکل سٹاف کا گزشتہ 10 ماہ سے صحت سہولت پروگرام کا شیئر بھی ادا نہیں کیا گیا۔ جس پر عملے میں غم وغصہ پایا جاتا ہے جن کا کہنا ہے کہ ہسپتال میں آنے والے مریضوں کو خصوصی طور پر صحت سہولت پروگرام میں رجسٹر کرنے کا ٹاسک دیا جاتا ہے تاہم شیئرتقسیم کرنے کی باری آتی ہے تو انتظامیہ حیلے بہانے کرنے لگتی ہے ۔ اس سے قبل بھی ایم ایس کی جانب سے ہیلتھ کونسل کی تشکیل میں نااہلی دکھائی گئی تھی جس کے باعث شیئر کی تقسیم میں 9 ماہ کی تاخیر ہوئی تھی۔ ذرائع کے مطابق ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے سٹاف کے شیئر کی رقم سے ادویات کی مقامی خریداری میں استعمال کی جا رہی ہے ۔ انہوں نے سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔ اس حوالے سے ایم ایس جنرل ہسپتال سمن آباد ڈاکٹرمحمد شہباز سے مؤقف کے لیے رابطہ کیا گیا تاہم ان کی جانب سے کوئی مؤقف نہیں دیا گیا جبکہ سی ای او ہیلتھ ڈاکٹراسفند یار کا کہنا تھا کہ ادویات کی خریداری کے حوالے سے ٹینڈرنگ کا تمام تر عمل مکمل کرلیا گیا ہے جلد ہی کمپنیوں کو آرڈر دے دیئے جائیں گے ۔ تاہم صورتحال میں بہتری پر مزید تین سے چار ماہ لگ سکتے ہیں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں