درجنوں معذور افراد آج بھی ہمت کارڈ اور نوکریوں کیلئے در بدر

 درجنوں معذور افراد آج بھی ہمت کارڈ اور نوکریوں کیلئے در بدر

فیصل آباد(خصوصی رپورٹر)پنجاب حکومت اور محکمہ سوشل ویلفیئر اینڈ بیت المال معذور افراد کی معاونت کی بجائے فرضی دعوے کرنے میں مصروف ہے ، فیصل آباد میں آج بھی درجنوں معذور افراد ہمت کارڈ ، معذوری سرٹیفکیٹ اور نوکریوں کے حصول کے لیے در بدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں ۔

تفصیلات کے مطابق آج دنیا بھر میں معذور افراد کا عالمی دن منایا جارہاہے اس دن کو منانے کا مقصد معذور افراد کے حقوق کا اجاگر کرنا اور ان کو بہتر مواقع فراہم کرنے میں ان کی مدد کرنا ہے کسی بھی جسمانی یا ذہنی معذوری والے افراد کے حقوق کو اجاگر کرنے کے لیے اقوام متحدہ کی جانب سے 3 دسمبر 1992 کو پہلی بار معذور افراد کے عالمی دن کے طور پر منایا گیا ،اس دن کو منانے کا مقصد معذور افراد کو درپیش مسائل و مشکلات کا ادراک کرنا ان کو ہر طرح کی ضروری معاونت فراہم کرنا اور ان کے حقوق کی آگاہی پیدا کرنا تھا۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق اس وقت دنیا بھر میں اور 1 ارب 30 کروڑ اورپاکستان میں 2 کروڑ 70 لاکھ سے زائد افراد ذہنی و جسمانی معذوری کا شکار ہیں اور پاکستان میں معذور افراد آج بھی اپنے حقوق کی جنگ لڑرہے ہیں ،بین الاقوامی سطح پر معذور افراد کے لیے خصوصی اقدامات کیے جاتے ہیں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں