جنرل ہسپتال سمن آباد میں انجکشن اور ڈائیلسز کا سامان ختم
فیصل آباد(بلال احمد سے )جنرل ہسپتال سمن آباد میں دو ماہ سے انجیکشن، ڈیڑھ ہفتے سے ڈائلسز کا سامان ختم، انتظامیہ نے مریضوں کو اذیت میں ڈال دیا، تیمارداروں کو فی سیشن 5 ہزار روپے تک کی ادویات اور متعلقہ سامان باہر سے لانے پر مجبور کردیا گیا۔
سمن آباد سمیت ملحقہ علاقوں کے لیے 250 بیڈز پر مشتمل جنرل ہسپتال میں گردے کے امراض میں مبتلا افراد کی پریشانی دو چند ہوگئی ہے ۔ معاشی بدحالی کا شکار ہسپتال میں دو ماہ سے ڈائیلسز کے بعد انفیکشن سے بچانے کے لیے لگنے والا انجکشن ہی دستیاب نہیں۔ جبکہ ڈائیلسز میں استعمال ہونے والا پائپ سیٹ، پانی کا کین اور دیگر سامان بھی ڈیڑھ ہفتہ قبل ختم ہو چکا ۔ جس کا خمیازہ مریضوں اور ان کے تیمارداروں کو بھگتنا پڑ رہا ہے ۔ جن کا کہنا ہے کہ انجکشن سمیت تمام تر ضروری سامان باہر سے منگوایا جا رہا ہے ۔ جس پر ہر بار تقریبا پانچ ہزار روپے کے اخراجات آ رہے ہیں۔ ڈاکٹرز کی جانب سے انہیں اپنے طور پر انتظامات کرنے کی ہدایت کردی جاتی ہے ۔ سرکاری علاجگاہ میں ادویات کا بھی شدید فقدان ہے ، علاج معالجہ کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی ہو رہی ہیں تاہم محکمہ صحت نے اس پر مجرمانہ خاموشی اختیار کررکھی ہے ۔ انہوں نے وزیر صحت خواجہ عمران نذیر اور سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر نادیہ ثاقب سے معاملے کا نوٹس لیکر حل کروانے کا مطالبہ کیا ہے ۔ ایم ایس جنرل ہسپتال ڈاکٹر شہباز کی جانب سے رابطہ کرنے پر کوئی مؤقف نہیں دیا گیا تاہم سی ای او ہیلتھ فیصل آباد ڈاکٹر اسفند یار کا کہنا ہے کہ ادویات کی قلت کا مسئلہ صوبہ بھر میں ہے جس میں اب بہتری آ رہی ہے البتہ ڈائیلسز میں درپیش مسائل مقامی سطح پر حل ہوسکتے ہیں جس کے لیے انتظامیہ سے باز پرس کی جائے گی۔