محکمہ ما حولیات میں کرپشن، جعلی رسیدوں پر جرمانے

 محکمہ ما حولیات میں کرپشن، جعلی رسیدوں پر جرمانے

فیصل آباد)ذوالقرنین طاہر سے (محکمہ ماحولیات میں مبینہ کرپشن اور جعلی رسیدوں کا نیا معاملہ سامنے آگیا مبینہ طور پر لاکھوں روپے کے جرمانوں کو نہ تو آن لائن کیا گیا اور نہ رسید کے علاوہ کوئی سرکاری ریکارڈ بنایا گیا۔۔۔

جرمانے کے پیسے کہاں گئے انکوائری شروع ہوگئی محکمہ ماحولیات میں مبینہ طور پر جعلی رسیدوں پر لاکھوں روپے کے فرضی جرمانے کرنے کا انکشاف ہوا ہے ذرائع کے مطابق ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ ماحولیات کی سربراہی میں مختلف علاقوں میں موجود فیکٹریوں ملوں اور صنعتی یونٹس کو محکمہ ماحولیات کے قواعد وضوابط کی خلاف ورزی کرنے پر لاکھوں روپے کے جرمانے کیے گئے ذرائع سے انکشاف ہوا ہے کہ تاندلیانوالہ میں نجی شوگر مل کو 10 لاکھ راجہ غلام رسول نگر میں 5 ڈائنگ یونٹس کو فی کس 5 لاکھ کے حساب سے مجموعی طور پر 25 لاکھ مقبول روڈ پر ڈائنگ یونٹ کو 5 لاکھ ستیانہ روڈ پر ڈائنگ یونٹ کو 5 لاکھ اور ایک ڈائنگ یونٹ کو 2 لاکھ روپے کے جرمانے کیے گئے جرمانوں کی مبینہ جعلی رسیدیں جاری کرنے کے بعد ذرائع کے مطابق ڈُپٹی ڈائریکٹر اور دو سینئر انسپکٹرز نے مبینہ طور پر خود ہی جرمانے کم کرکے لاکھوں روپے کی وصولیاں بھی کرلیں شوگر مل سے 10 لاکھ جرمانہ کرنے کے بعد 5 لاکھ روپے ڈائنگ یونٹس کو 5 لاکھ فی کس جرمانہ کرکے 2 سے اڑھائی لاکھ روپے وصول کرلیے گئے اور ان وصولیوں کا رسیدوں کا کوئی ریکارڈ بھی مرتب نہیں کیا گیا ذرائع کے مطابق مبینہ طور پر یہ تمام جرمانے افسروں نے اپنی جیبوں میں ڈال لیے اور سرکاری خزانے میں جمع بھی نہیں کروائے گئے نہ تو ان جرمانوں کا ریکارڈ آن لائن کیا گیا اور نہ ہی کار روائیوں سے متعلق ڈی جی دفتر کو کوئی اطلاع دی گئی ذرائع کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ معاملہ سامنے آنے پر ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ ماحولیات کے خلاف اعلی سطحی انکوائری بھی شروع کردی گئی ہے معاملے سے متعلق موقف لینے کے لیے ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ ماحولیات عثمان اظہر سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ایسا کوئی معاملہ نہیں ہے رسیدوں کا دفتری ریکارڈ موجود ہے اور یہ معاملہ میری پوسٹنگ سے بھی پہلے سے ایسے ہی چل رہا ہے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں