سندھ میں مظاہرے :برآمدی آرڈرز کی منسوخی کے خدشات

 سندھ میں مظاہرے :برآمدی آرڈرز کی منسوخی کے خدشات

فیصل آباد(سٹاف رپورٹر)سندھ میں جاری مظاہروں اور دھرنوں کے باعث اربوں روپے مالیت کے برآمدی آرڈرز کی منسوخی کے خدشات پیدا ہو گئے ہیں۔۔

صوبے کے مختلف اضلاع میں شاہرات کی بندش سے سینکڑوں برآمدی کنٹینرزراستے میں پھنسے ہوئے ہیں۔ برآمدی مصنوعات کی بروقت ترسیل میں تاخیر سے جہاں ٹیکسٹائل کی برآمدی صنعت کوخطیرمالی نقصان برداشت کرنا پڑ رہا ہے وہیں عالمی مارکیٹ میں ملکی ساکھ کو بھی نقصان پہنچ رہا ہے ۔ یہ بات پاکستان ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین سہیل پاشا نے اپنے ایک بیان میں کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ برآمدی کنٹینرز کی ترسیل میں تعطل کو معیشت کیلئے انتہائی نقصان دہ قرار د یتے ہوئے انھوں نے کہا کہ سندھ میں جاری مظاہروں کے باعث برآمدی مصنوعات کی بندرگاہ تک رسائی ممکن نہیں رہی اور بحری راستے سے برآمدات کی ترسیل معطل ہو چکی ہے ۔ برآمدی معاہدوں کی بروقت تکمیل میں ناکامی جہاں برآمدی تنازعات کو جنم دے گی وہیں غیر ملکی خریدار اور مارکیٹ شیئر بھی ہمارے ہاتھ سے نکل جائے گا اور عالمی مارکیٹ میں پاکستان کا بطورقابل بھروسہ سپلائر تشخص بھی بری طرح خراب ہوگا۔انھوں نے واضع کیا کہ برآمدی مال کی ہوائی ترسیل پربھاری اخراجات کے باعث بحری راستے کو تجارت کیلئے فوقیت دی جاتی ہے مگر سڑکوں کی بندش کی وجہ سے بحری راستے سے بھی سامان کی ترسیل ممکن نہیں رہی ۔انھوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل کی صنعت ملکی معیشت کا بنیادی ستون ہے جبکہ ٹیکسٹائل برآمدات قیمتی زرمبادلہ کے حصول کا بڑا ذریعہ ہیں اوربرآمدی عمل میں کسی بھی رکاوٹ سے ملکی معیشت براہ راست متاثر ہوتی ہے ۔ 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں