پائیدار زرعی نظام کیلئے مشترکی کو ششیں کرنا ہو نگی:ماہرین

 پائیدار زرعی نظام کیلئے مشترکی کو ششیں کرنا ہو نگی:ماہرین

فیصل آباد(سٹاف رپورٹر)زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں منعقدہ بین الاقوامی سمپوزیم کے موقع پرماہرین نے کہا ہے کہ پائیدار اور مضبوط زرعی نظام کو یقینی بنانے کیلئے مشترکہ کوششوں عمل میں لانا ہوں گی۔۔۔

 تاکہ کلائمٹ سمارٹ ایگریکلچر، پودوں کی صحت کا انتظام، ڈیجیٹل اختراعات اور دیگر پہلووں کو مدنظر رکھتے ہوئے مستحکم زرعی معیشت اور فی ایکڑ پیداوارکے خواب کوشرمندہ تعبیر کیا جا سکے ان خیالات کا اظہار انہوں نے زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں3روزہ پانچویں بین الاقوامی سمپوزیم کے افتتاحی سیشن سے خطاب کیا۔ یہ سمپوزیم وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ذوالفقار علی کی ہدایت پر مکی، چارہ اور دالوں ریسرچ گروپ، شعبہ پلانٹ بریڈنگ اینڈ جینیٹکس زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے زیر اہتمام منعقد کیا گیا تھا کلیہ زراعت کے ڈین پروفیسر ڈاکٹر غلام مرتضیٰ نے مکئی ، چارہ اور دالوں کی پیداوار اور پائیدار زراعت میں کلیدی کردار پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ملک کئی زرعی چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے جن میں موسمیاتی تبدیلی، پانی کی کمی اور زمین کی زرخیزی میں کمی شامل ہیں۔ ہمیں جدت، زیادہ پیداوار دینے والی اقسام اور مشترکہ تحقیقات پر توجہ دینا ہوگی۔سمٹ ایشیا کے ریجنل ڈائریکٹر ڈاکٹر بی ایم پرسانا نے کہاکہ زراعت میں جدید ٹیکنالوجی جیسے موسمیاتی تبدیلیاں کا مقابلہ کرنے والی ٹیکنالوجی، پیداواری صلاحیت میں اضافہ، وسائل کے بہتر استعمال اور دیگر اقدامات ناگزیر ہے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں