زکوٰۃ فنڈز کی تقسیم میں سنگین بے ضابطگیاں

 زکوٰۃ فنڈز کی تقسیم میں سنگین بے ضابطگیاں

فیصل آباد (بلال احمد سے )فیصل آباد سمیت پنجاب بھر میں زکوٰۃ فنڈز کی تقسیم میں سنگین بے ضابطگیاں، صوبے میں متعدد غیر رجسٹرڈ ووکیشنل ٹریننگ انسٹیٹیوٹس کو 54 کروڑ 56 لاکھ روپے سے زائد کی خطیر رقم جاری کرنے کا انکشاف ہوا ہے ۔

 آڈٹ رپورٹ نے زکوٰۃ فنڈز کے شفاف استعمال اور نگرانی کے نظام پر بھی سنگین سوالات کھڑے کر دیئے ۔مالی سال 2023-24ء کے دوران زکوٰۃ فنڈز کی مد میں 545 ملین روپے کی رقم ایسے اداروں کو جاری کی گئی، جو پنجاب سکلز ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ساتھ رجسٹرڈ ہی نہیں تھے ۔ یاد رہے کہ پی ایس ڈی اے ایکٹ 2019ء کے تحت صوبہ پنجاب میں کسی بھی ٹیکنیکل یا ووکیشنل انسٹیٹیوٹ کو اس وقت تک خدمات فراہم کرنے کی اجازت نہیں جب تک وہ اتھارٹی کے ساتھ باقاعدہ رجسٹرڈ نہ ہو۔تاہم آڈٹ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ زکوٰۃ اتھارٹی نے ان قانونی تقاضوں کو نظرانداز کرتے ہوئے فنڈز جاری کیے ، جو ادارہ جاتی نگرانی کی سنگین ناکامی ظاہر کرتا ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ان فنڈز کی ترسیل نے زکوٰۃ فنڈ کے استعمال پر شکوک و شبہات کو جنم دیا ہے ، خاص طور پر اس لیے کہ ان اداروں کی ساکھ، قابلیت اور تربیتی نظام کی جانچ پنجاب اسکلز ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ذریعے ممکن نہیں ہو سکی۔مزید یہ کہ فنڈز کی اس طرح کی منتقلی زکوٰۃ جیسے مقدس فنڈ کے تقدس کو پامال کرنے کے مترادف ہے ، جو غریب و مستحق افراد کی فلاح کے لیے مختص کیا جاتا ہے ۔ انتظامیہ نے آڈٹ اعتراضات کا جواب دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ جن ووکیشنل انسٹیٹیوٹس کو زکوٰۃ فنڈز جاری کیے گئے ، وہ بعد ازاں پنجاب اسکلز ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ساتھ رجسٹرڈ ہو چکے ہیں۔تاہم آڈٹ حکام نے اس دعوے کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا کیونکہ انتظامیہ کوئی دستاویزی ثبوت فراہم نہ کر سکی جس سے اداروں کی رجسٹریشن کی تصدیق ہو سکے ۔ آڈٹ حکام کے مطابق یاد دہانیوں کے باوجود متعلقہ پرنسپل اکاؤنٹنگ آفیسر ڈیپارٹمنٹل اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس بلانے میں ناکام رہے ۔رپورٹ میں تجویز دی گئی معاملے کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات کی جائیں اور اس بے ضابطگی کے ذمہ دار افراد کا تعین کر کے ان کیخلاف سخت تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں