غیر قانونی لیبارٹریوں،بلڈ سنٹروں کیخلاف کارروائی نہ ہو سکی

غیر قانونی لیبارٹریوں،بلڈ سنٹروں کیخلاف کارروائی نہ ہو سکی

گوجرانوالہ (سٹی رپورٹر)اختیارات اور عملہ کی کمی کے باعث شہر کے سینکڑوں مقامات اور ہسپتالوں کے گردونواح میں قائم پرائیویٹ،غیر قانونی لیبارٹریوں اور بلڈ ٹرانفیوژن سنٹروں کے خلاف کارروائی برسوں سے التوا کا شکار ہے۔۔۔

اسسٹنٹ کمشنرزکی مصروفیت،ہیلتھ اتھارٹی کی عدم توجہی کے باعث لیبارٹریوں اور بلڈ ٹرانفیوژن سنٹروں پر توجہ نہ دی جاسکی، غیر رجسٹرڈ اور غیر فعال میڈیکل لیبارٹریوں کی فہرست تیار کرنے کے باوجود ضلعی انتظامیہ اورمحکمہ صحت کریک ڈاؤن شروع نہ کرسکے ۔ ہیلتھ کیئر کمیشن کی ٹیم نے 3سال قبل چند لیبارٹریوں کو سیل کیا تھا لیکن اب مہم رک گئی ہے ، بیشتر لیبارٹریاں اوربلڈ ٹرانفیوژن سنٹرز پتھالوجسٹ ڈاکٹر ،کوالیفائیڈ عملہ ،مکمل سازو سامان کے بغیر چل ر ہے ہیں جو شہریوں سے بھاری فیسیں بٹور کر غیر معیاری اور غیر مصدقہ میڈیکل ٹیسٹ رپورٹ فراہم کرنے کا دھندا جاری رکھے ہوئے ہیں۔گزشتہ سال بھی پنجاب حکومت نے محکمہ صحت کو حکم دیا کہ گوجرانوالہ میں میڈیکل لیبارٹریوں اور بلڈ ٹرانفیوژن سنٹروں کے خلاف کارروائی کو یقینی بنایا جائے لیکن عمل نہ ہو سکا۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں