سی ای او ہیلتھ کی جانب سے اختیارات کا ناجائز استعمال
گوجرانوالہ (سٹی رپورٹر)چیف ایگزیکٹو آفیسر ہیلتھ نے ایک بار پھر سابق سیکرٹری ہیلتھ کے احکامات کو ہوا میں اڑاتے ہوئے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا اور تبادلوں کے باوجود 3 سینئر کلرکوں سے دوبارہ دفتری کام کرانا شروع کردیا ۔
سابق سیکرٹری صحت نے چند ہفتے قبل کرپشن کی شکایات پر گوجرانوالہ سے تبدیل کر دیا تھا ۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سابق سیکرٹری ہیلتھ علی جان نے 3 سینئر کلرکوں نوید مجید ، عمران اختر اور جاوید اقبال کو کرپشن کی شکایات پر گوجرانوالہ سے تبدیل کر دیا تھا، سیکرٹری ہیلتھ کے احکامات کو ہوا میں اڑاتے ہوئے چیف ایگزیکٹو آفیسر ہیلتھ نے تبادلوں کے باوجود تینوں مذکورہ کلرکوں سے کام لیتے رہے ، بعد ازاں خبروں کی اشاعت پر سابق سیکرٹری ہیلتھ علی جان نے نوٹس لیتے ہوئے چیف ایگزیکٹو آفیسر ہیلتھ ڈاکٹر معیز منصور کی سرزنش کی جس کے باعث ڈاکٹر معیز منصور نے کلرکوں کو کام سے روک دیا تھا ۔بعد ازاں علی جان کے تبادلے کے بعد ڈاکٹر معیز منصور نے تینوں سینئر کلرکوں نوید مجید کو دوبارہ اپنے دفتر میں ،عمران اختر ڈی ایچ او آفس اورجاوید اقبال رورل ہیلتھ سنٹر علی پور چٹھہ میں کام لینا شروع کر دیا ۔ یاد رہے کہ سابق سیکرٹری ہیلتھ نے تینوں کلرکوں کو کرپشن کی شکایات پر گوجرانوالہ سے دوسرے اضلاع میں تبادلے کر دیے تھے جسے چیف ایگزیکٹو آفیسر ہیلتھ نے دوسری مرتبہ نظر انداز کرتے ہوئے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا ہے ۔