پولیس کی غفلت سے قتل و غارت میں اضافہ

پولیس  کی  غفلت  سے  قتل  و  غارت  میں  اضافہ

گوجرانوالہ (راجہ ماجد سے )نااہل پولیس افسر وں کی وجہ سے قتل و غارت کے واقعات میں اضافہ ہونے کے ساتھ ساتھ معمولی جھگڑے دشمنیوں کی شکل اختیار کرنے لگے ۔۔۔

قلعہ دیدار سنگھ کے علاقہ میں ایک اور جواں لڑکی کو غیرت کے نام پر قتل کر دیا گیا،انکوائری میں پولیس کی مجرمانہ غفلت ثابت ہونے پر سی پی او نے ایس ایچ او کو اے ایس آئی بناتے ہوئے نوکری سے برخاست کر دیا جبکہ 15 کال پر رسپانڈ کرنے والے اے ایس آئی کیخلاف بھی مقدمہ درج کرا دیا۔ تھانہ قلعہ دیدار سنگھ کے نواحی گائوں کوٹ بھوانی داس کی رہائشی عائشہ نے 27 ستمبر صبح 8:05 پر پولیس کے ایمرجنسی نمبر 15 پر کال کی اور کہا کہ اس کی جان کو خطرہ ہے اسے بچا لیا جائے جس پر اے ایس آئی سجاد موقع پر پہنچا اور عائشہ کو گھر والوں کے چنگل سے چھڑا کر تھانے لے گیا ،کچھ دیر بعد تھانہ میں لڑکی کے چچا کزن اور علاقہ کے بااثر لوگ بھی پہنچ گئے جنہوں نے لڑکی کو واپس لے جانے کیلئے پولیس افسر وں کے ساتھ ساز باز کی تو ایس ایچ او اور دیگر پولیس اہلکاروں نے عائشہ کو دارالامان بھیجنے کے بجائے لڑکی کی زندگی کا سودا کرتے ہوئے چچا اور کزنوں کے حوالے کر دیا،اس دوران عائشہ پولیس افسروں کے سامنے منت سماجت کرتی رہی کہ اسے دوبارہ ان کے پاس نہ بھیجا جائے وہ اسے قتل کر دیں گے لیکن ایس ایچ او اور اے ایس آئی نے ایک نہ سنی اور لڑکی کو دوبارہ ان کے حوالے کر دیا ،گھر جانے کے بعد لڑکی کے چچا حامد اور ضیغم وغیرہ نے عائشہ کا گلہ دبا کر قتل کر دیا۔ انکوائری میں ایس ایچ او عبدالرحمن ڈوگہ اور اے ایس آئی سجادکی غفلت اور لاپروا ئی سامنے آ گئی۔سی پی او ایاز سلیم ایس ایچ او عبدالرحمن ڈوگہ کی تنزلی کرتے ہوئے اسے اے ایس آئی بنا کر نوکری سے برخاست کر دیا جبکہ اے ایس آئی سجاد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔ذرائع کا کہنا تھا کہ چند روز قبل بھی قلعہ دیدار سنگھ کے علاقہ محلہ جعفریہ میں پولیس کی غفلت سے ذوہیب نامی نوجوان قتل ہو گیا تھا۔ چند ماہ قبل لدھے والا کے علاقہ میں ایک گینگ کے حوالے سے پولیس کے ایمرجنسی نمبر 15 پر کال کر کے آگاہ کیا گیا کہ چند غنڈے گائوں میں آ کر فائرنگ کرتے ہیں لیکن پولیس کے کان پر جوں تک نہ رینگی اور ملزموں نے دن دہاڑے 3 محنت کشوں کو قتل کر دیا ۔شہریوں کا کہنا ہے کہ پولیس کی بروقت کارروائیاں نہ ہونے کی وجہ سے بے شمار لوگوں کے گھر اجڑ چکے ہیں اور معمولی جھگڑے دشمنیوں کی شکل اختیار کر گئے ہیں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں