گندم کی قیمت مسلسل گراوٹ کا شکار ، کاشتکار پریشان
پنڈی بھٹیاں (نامہ نگار )گندم کی فصل کی کٹائی عروج پر پہنچ گئی لیکن مارکیٹ میں خریدار نہ ہونے کی وجہ سے قیمت مسلسل گراوٹ کا شکار ہے ، چند روز قبل تک منڈیوں میں گندم 2400روپے فی40کلو گرام تک فروخت ہو رہی تھی۔۔۔
جو اب 2000 روپے تک آگئی ہے لیکن اس کے باوجود کوئی خریدار نہیں جس کی وجہ سے کاشتکار پریشان اور شدید مالی بحران میں مبتلا ہیں ۔ کسانوں کے پاس فصل کی کٹائی کے بھی اخراجات نہیں۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ ہمیشہ کسان فصل پکنے کا انتظار کرتے تھے اور ان ایام میں کسانوں کے چہروں پر خوشیاں نظر آ تی تھیں لیکن اس سال صورتحال اس کے برعکس ہے اور کسان فصل کی کٹائی کے اخراجات کیلئے اور فصل فروخت کرنے کیلئے مارے مارے پھر رہے ہیں لیکن کوئی خرید ار نہیں مل رہا جبکہ گندم کے ساتھ ساتھ مارکیٹ میں بھوسہ کے ریٹ بھی زمین بوس ہو چکے ہیں ،جو پچھلے سال 600 سے 700روپے فی چالیس کلو گرام پر فروخت ہو رہا تھا اب اڑھا ئی سو سے 300 روپے تک بک رہا ہے ، کاشتکاروں کو اگلی فصل کی تیاری کیلئے بھوسہ کو آگ لگانا پڑے گی، موجودہ صورتحال پر دیہی علاقوں میں مایوسی کے بادل چھائے ہو ئے ہیں جبکہ ستم ظریفی یہ کہ حکومت ناقص زرعی پالیسیوں کا تسلسل قائم رکھنے کیلئے کسانوں کو پرامن احتجاج کا بھی حق نہیں دے رہی ،چند روز قبل حافظ آباد میں گھوڑا چوک پر پولیس نے پرامن کاشتکاروں کو احتجاج بھی نہیں کرنے دیا ۔ کاشتکاروں نے وزیر اعلیٰ پنجاب کے کسان پیکیج کو بھی محض اعداد وشمار کا گورکھ دھندا قرار دیدیا ۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ ان کے پاس گندم ذخیرہ کر نے کے وسائل نہیں ہیں ۔