غیر پاس شدہ ترازو ، جعلی باٹ ، شہری لٹنے لگے

نوشہرہ ورکاں(تحصیل رپورٹر)پھل و سبزی فروشوں کا دیدہ دلیری سے غیر پاس شدہ ترازو اور جعلی باٹ کا استعمال،شہری لٹنے لگے ، انتظامیہ بے خبر،بتایاگیاہے کہ شہر بھر میں ریڑھی بانوں اور دکان داروں کی جانب سے ناپ تول میں کمی کا سلسلہ بے لگام ہو چکا ہے ۔۔۔
غیر پاس شدہ کانٹوں اور جعلی باٹوں کا استعمال معمول بن چکا ہے ، جبکہ متعلقہ ادارے خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں ،نوشہرہ ورکاں کی مین مارکیٹ، سبزی منڈی اور مختلف گلی محلوں میں لگنے والی ریڑھیوں اور دکانوں پر پھل و سبزیاں سرعام کم وزن میں فروخت کی جا رہی ہیں۔ بعض ریڑھی بان اور دکان دار باٹوں کے بجائے اینٹوں، لوہے کے ٹکڑوں اور دیگر غیر معیاری اشیا کو وزن کے طور پر استعمال کر رہے ہیں، جنہیں قانوناً باٹ تصور نہیں کیا جا سکتا۔شہریوں کا کہنا ہے کہ کئی دکانداروں کے پاس دو قسم کے کانٹے اور باٹ موجود ہوتے ہیں، ایک دکھاوے کے لیے ، جبکہ دوسرا وزن کرنے کے لیے جو اصل میں کم وزن ہوتے ہیں ،اس چالاکی سے سادہ لوح صارفین روزانہ کی بنیاد پر لٹ رہے ہیں ۔عوامی حلقوں نے یہ شکایات بھی کی ہیں کہ مارکیٹ کمیٹی محض ریٹ لسٹ جاری کرنے تک محدود ہے ، جبکہ عملی طور پر ناپ تول کے نظام پر کوئی چیک اینڈ بیلنس نہیں۔ کئی دکان دار اور ریڑھی بان تو ریٹ لسٹ آویزاں کرنا بھی ضروری نہیں سمجھتے ،شہریوں نے اعلیٰ حکام سے فوری نوٹس لینے اور انسپکشن ٹیموں کی تشکیل کا مطالبہ کیا ہے تاکہ تمام بازاروں میں استعمال ہونے والے کانٹے اور باٹ کی قانونی حیثیت، صفائی اور درستی کو چیک کیا جائے اور خلاف ورزی پر سخت قانونی کارروائی کی جائے ۔