بجٹ کاروباری افراد کوملک چھوڑ نے پر مجبور کر رہا :اکرام الحق

بجٹ کاروباری افراد کوملک چھوڑ نے پر مجبور کر رہا :اکرام الحق

سیالکوٹ (نمائندہ دنیا ، ڈسٹرکٹ رپورٹر) سیالکوٹ چیمبر آف کامرس کے صدر اکرام الحق نے کہا ہے کہ حکومت کا حالیہ بجٹ ملک سے کاروباری افراد کو بھاگنے پر مجبور کررہا ہے۔

 2ہزار سے زائدکاروباری افراد بیرون کمپنیاں رجسٹرڈ کراچکے ہیں جبکہ سینکڑوں ترقی یافتہ ممالک میں انوسٹمنٹ ویزاکے حصول کے لئے درخواستیں جمع کروارہے ہیں اور باقی ایکسپورٹر اپنی آخری سانسیں لے رہے ہیں،اگر حکومت نے کالے قانون پر نظر ثانی نہ کی تو فیکٹریاں بند کر دی جائیں گی۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اکرام الحق نے کہا ہے کہ وفاقی بجٹ نے برآمد و درآمد کنندگان اور تاجروں کو خود کشیاں کرنے پر مجبور کر دیا جبکہ حکومت ہمارے کسی مطالبے کو تسلیم کرنے کیلئے تیار نہیں ۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے آئی ایم ایف کے نامزد کردہ شخص کو وفاقی وزیر خزانہ لگا دیا جبکہ محسوس یہ ہو رہا ہے کہ وفاقی وزیر خزانہ اورنگزیب نے پاکستان کو تباہی کے دھانے پر پہنچانے کے سلسلہ میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ۔انہوں نے کہا کہ برآمد کنندگان اور تاجر بہت اچھا کاروبار کر رہے تھے بلکہ اڑان پاکستان کا خواب پورا ہونے کے قریب تھا لیکن بجٹ نے سب کچھ تباہ و برباد کرکے رکھ دیا۔انھوں نے کہا کہ برآمد کنندگان و تاجر ایف ٹی آر کے تحت ٹیکس و دیگر ادائیگیاں حکومت کو کر رہے تھے لیکن وفاقی وزیر خزانہ نے ایف ٹی آر ختم کر کے نیا قانون این ٹی آر لگا دیا ۔ انھوں نے کہا کہ ہم زیادہ ٹیکس دینے کیلئے تیار ہیں لیکن حکومت این ٹی آر کو ختم کر کے ایف ٹی آر کو بحال کرے ۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف اور وفاقی وزرا خواجہ آصف،احسن اقبال اور علی پرویز و مشیر وزیراعظم ہارون اختر نے وعدہ کیا تھا کہ تمام مطالبات منظور کئے جائیں گے لیکن وہ بھی وزیر خزانہ کے آگے بے بس نظر آتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے مطالبات پورے نہ کئے تو 11 جولائی کو دما دم مست قلندر ہو گا اور مطالبات تسلیم ہونے تک احتجاج جاری رہے گا۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں