بیشتر فلٹریشن پلانٹس خراب ، شہری آلودہ پانی پینے پر مجبور

بیشتر   فلٹریشن    پلانٹس   خراب   ،   شہری   آلودہ   پانی   پینے   پر   مجبور

گوجرانوالہ(سٹی رپورٹر)حکومتی اداروں کی عدم دلچسپی کے سبب گوجرانوالہ کے سرکاری دفاتر ، کالجز اور سکولوں کے باہر لگے بیشتر فلٹریشن پلانٹس کی مرمت نہ ہوسکی جبکہ دیہات میں اکثر تعلیمی اداروں کے باہر واٹر فلٹریشن پلانٹس نصب ہی نہیں کئے گئے۔۔۔

 شہری اور بچے نلکوں ،ٹوٹیوں سے بدبودار گندا پانی پینے پر مجبور ہیں۔ گوجرانوالہ کے اکثر سرکاری تعلیمی اداروں میں پینے کے صاف پانی کے فلٹریشن پلانٹس نہ لگ سکے اور جہاں لگے ہوئے ہیں وہ خراب ہو چکے ہیں جن کو ابھی تک ٹھیک نہیں کیا جا سکا۔ بیشتر فلٹریشن پلانٹس خراب اور انکی ٹو ٹیاں ٹوٹی ہوئی ہیں۔ اسی طرح ضلع کے چار سو سے زائد سرکاری سکولوں میں فلٹریشن پلانٹس نصب ہی نہیں ہیں جس سے بچے گندا اور بدبو دار پانی پینے پر مجبور ہیں۔ بعض سرکاری دفاتر کے باہر نصب فلٹریشن پلانٹس بھی خراب ہو چکے ہیں ٹوٹیاں غائب ہیں جہاں سے پانی ٹپکتارہتا ہے ۔ موسم گرما کی شدت میں بھی خراب فلٹریشن پلانٹس کی مرمت نہ ہوسکی۔ آلودہ پانی پینے سے شہریوں اور بچوں کے مہلک امرض میں مبتلا ہو نے کا خدشہ ہے ۔ضلعی انتظامیہ،میونسپل کارپوریشن اورمحکمہ تعلیم کے افسروں نے حالیہ میٹنگز میں پنجاب حکومت کو یقین دہانی کروائی تھی کہ بیشتر سکولوں میں تو واٹر فلٹریشن پلانٹ لگ گئے ہیں باقیوں میں بھی بہت جلد لگا دیئے جائینگے ۔ خراب فلٹریشن پلانٹس کو بھی بہت جلد ٹھیک کر لیا جائیگالیکن حکام کی غفلت سے عملی طور پر اقدامات نہ اٹھائے جاسکے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں