نوکورنو کاراباخ تنازعہ بیسویں صدی کا بڑا خونی تنازعہ تھا، مقررین

نوکورنو کاراباخ تنازعہ بیسویں صدی کا بڑا خونی تنازعہ تھا، مقررین

اسلام آباد(اپنے رپورٹر سے)مسلم انسٹیٹیوٹ اور آذربائیجان سفارت خانہ کے زیر اہتمام اسلام آباد میں نسل کشی اور قتلِ عام: انسانیت کے خلاف جرم کے عنوان پر سیمینار کا انعقاد ہوا۔

سیمینار کا انعقاد خوجالی نسل کشی کی 32 ویں برسی کی مناسبت سے کیا گیا تھا۔ مقررین میں سینیٹرمشاہد حسین سید، سینیٹر ولید اقبال، دیوان آف جوناگڑھ و چیئرمین مسلم انسٹیٹیوٹ صاحبزادہ سلطان احمد علی، ترکی کے سفیر ڈاکڑ مہمت پاسیسی، آذربائیجان کے سفیر خضر فرہادوف، خالد عامر جعفری شامل تھے۔ مقررین نے نسل کشی کی مذمت کی اور کہا کہ آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیا ن نوکورنو کاراباخ کا تنازعہ بیسویں صدی کا ایک بڑا خونی تنازعہ تھا۔ 1948 سے 1953 تک آر مینیا کی جانب سے ڈیڑھ لاکھ آذربائیجانی لوگوں کو ان کے آبائی علاقوں سے زبردستی بیدخل کیا گیا۔ اسی طرح 1988 میں ڈھا ئی لاکھ آذربائیجانی لوگوں کو ملک بدر کیا گیا۔ ہم خوجالی جینوسائیڈ کے مظلوموں کے لیے انصاف کا مطالبہ کرتے ہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں