دندناتے راہزن، پولیس بے بس، متاثرین کو دعاؤں کے مشورے

 دندناتے راہزن، پولیس بے بس، متاثرین کو دعاؤں کے مشورے

اسلام آباد(دنیا رپورٹ)اسلام آبادپولیس شہر اقتدار میں دندناتے راہزنوں کے آگے مکمل بے بس، مثالی پولیسنگ کی دعویدارپولیس کی کارکردگی صرف ایف آئی آر کے اندراج تک محدود ہوگئی، رابطہ کرنے پر متاثرین کو دعا کرکے ملزمان کے پکڑ میں آنے کے مشورے دینے لگی۔

 تھانہ آئی نائن اور تھانہ سبزی منڈی کے علاقے راہزنوں کیلئے محفوظ فیلڈ بن گئے ہیں جہاں کچھ عرصہ سے تسلسل کے ساتھ راہزنی کی وارداتیں ہورہی ہیں جن میں درجنوں شہری مصروف سڑکوں پر قیمتی گاڑیوں، موٹرسائیکلوں، موبائل فونز اور نقدی سے محروم کیے گئے ۔ پولیس ان واقعات کا اندراج تو کرلیتی ہے تاہم راہزنوں کی گرفتاری یا متاثرین کی داد رسی کیلئے عملی اقدامات نہیں کئے جاتے ۔ متاثرین کا شکوہ ہے کہ ایف آئی آر پر جس متعلقہ اے ایس آئی کا نمبر درج ہوتا ہے ، ان سے رابطہ کرنے پر یا تو وہ فون اٹینڈ نہیں کرتے اور کئی بار کوشش کے بعد فون اٹینڈ کر لیں تو کہتے ہیں کہ دعا کریں کہ ملزمان گرفتار ہوجائیں۔اسی طرح ہر واقعہ کے بعد سیف سٹی کا عملہ فوری طور پر رابطہ کرکے متاثرین سے معلومات تو لے لیتا ہے تاہم اس کے بعد کیا پیشرفت یا کارروائی ہوتی ہے ، ملزمان یا چھینی گئی گاڑیوں کا کوئی سراغ ملتا ہے یا نہیں، اس بارے میں کوئی رابطہ نہیں کیا جاتا۔ روزنامہ دنیا سے رابطہ کرنے پر رہزنوں کے ہاتھوں لٹے کئی شہریوں کا کہنا ہے کہ وفاقی پولیس کے ذمہ دار افسران اس صورتحال کا نوٹس لیں اور متعلقہ پولیس افسران کو سٹریٹ کرائمز کی وارداتوں میں ملوث عناصر کی گرفتاری کیلئے عملی اقدامات اٹھانے کا پابند کریں ورنہ متاثرین اپنا نقصان اللہ کی رضا سمجھ کر آئندہ پولیس سے رجوع کرنا چھوڑ دیں گے اور اسطرح جرائم پیشہ افراد کی حوصلہ افزا ئی ہو گی ،جب پولیس ٹال مٹول سے کام لینے لگے تو شہریوں کے اذہان میں کئی طرح کے سوالات اٹھتے ہیں کہ آخر کیا وجہ ہے کہ ملزم گرفتار نہیں کیے جا تے ۔

 

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں