31 اساتذہ کو 75 ہزار انعام دینے کے اعلان پر عملدرآمد نہ ہو سکا

 31 اساتذہ کو 75 ہزار انعام دینے کے اعلان پر عملدرآمد نہ ہو سکا

اسلام آباد (ماہتاب بشیر/خصوصی رپورٹر) وزرات تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کی جانب سے اکیڈمک ا یئر 2023-24کے لئے بہترین کارکردگی دکھانے پر 31 اساتذہ کو فی کس 75ہزارکیش ایوارڈ کا انعام محض اعلان ثابت ہوا۔۔۔

 اعلان فائلوں میں گم ہو جانے سے رقم لیپس ہونے کے خدشات بڑھ گئے ہیں ، اساتذہ میں ما یوسی کی لہر دوڑگئی ہے ،ان کا کہنا ہے کہ یہ انعامی رقم حوصلہ افزائی کے لئے تھی مگر اب جبکہ اکیڈمک ایئر ختم ہونے والا ہے اور انعامی رقم نہیں مل سکی تو ایسے جھوٹے وعدے کرنے کی ضرورت کیا تھی ۔ دنیا کو دستیاب معلومات کے مطابق اس حوالے سے ڈپٹی سیکر ٹری وزارت تعلیم حمید خان نیازی کی جانب سے اکاؤ نٹنٹ جنرل پاکستان ریو نیو کو9 اپریل 2024 کو مراسلہ بھیجا گیا جس کے ساتھ اساتذہ کے ناموں کی فہرست بھی مہیا کی گئی تھی مگر اب تک اس کیس کی پیرو ی نہیں کی گئی ۔ جن اساتذہ کو75 ہزار کیش ا یورارڈ دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا ان میں جو نیئر ٹیچر رخسار بیگم ، اسسٹنٹ پرو فیسر عبداللہ میمن، قراۃ العین رضوی، ڈاکٹر عدنان نازش، جے ایل ٹی شبانہ نعیم، میمونہ افتخار، ایس ایس ٹی ثمینہ سید، رضیہ ارشد، میمونہ مبارک، میری سن، شمیم اختر، صائمہ خسرو،شیر زمان، ثو بیہ مشتاق، ای ایس ٹی غزالہ نعیم،ایس ای ٹی زرینہ کو ثر، عالیہ تنویر، ایس ایس ٹی شاہدہ عباس نقوی، لیکچر رشبانہ صابر، ایس ای ٹی ابرار حسین مرزا، ایس ای ٹی شاہد اقبال، حمیرا رضوان، شمع عقیل، عادل محمود، امتیاز الرحمن، جہانزیب، احسان الٰہی، عالیہ شاہین، ای ایس ٹی محمد عباس، ایس ای ٹی محمد احمد اور ایس ایس ٹی ثمینہ بی بی شامل ہیں۔ 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں