یونان کشتی حادثہ، ایس ایس ڈی او نے پالیسی مسودہ جاری کردیا
اسلام آباد (خبرنگار) سسٹین ایبل سوشل ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن (SSDO)نے یونان کشتی سانحہ کے حوالے سے پالیسی مسودہ جاری کر دیا۔۔۔
پالیسی مسودے میں پاکستان میں انسانی سمگلنگ کی روک تھام کیلئے فوری قانونی اور پالیسی اصلاحات پر زور دیا گیا ہے جبکہ مسودے میں غیر قانونی نقل مکانی کے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے ایک جامع روڈ میپ فراہم کیا گیا ہے۔ اس موقع پر ایس ایس ڈی او کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر سید کوثر عباس نے بتایا پالیسی مسودے میں انسانی سمگلنگ سے متعلق قوانین میں ترامیم کی سفارش کی گئی ہے، متاثرین کی بحالی، ڈیٹا ریسرچ اور تربیتی پروگراموں کو حکمت عملیوں میں شامل کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے اور سول سوسائٹی کے کردار کو بھی تسلیم کیا گیا ہے۔ اہم سفارشات میں قانون نافذ کرنے والے اداروں اور عدلیہ کی صلاحیتوں میں اضافے کیلئے پولیس، پراسیکیوٹرز اور ججز کی خصوصی تربیت شامل ہے۔ بریفنگ پیپر میں علاقائی ٹاسک فورسز بھی تیار کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ سرحدی نگرانی کو مضبوط بنانے کیلئے جدید ٹیکنالوجیز جیسے بائیو میٹرکس اور مصنوعی ذہانت کے ذریعے نقل مکانی کی نگرانی کیلئے نظام تجویز کیا گیا ہے اور وزیر داخلہ کے تحت ایک مرکزی کوآرڈینیشن باڈی کے قیام کی سفارش کی گئی ہے، ایف آئی اے ، نادرا اور سرحدی حکام کے درمیان ڈیٹا بیس کو مربوط کرنے اور انٹیلی جنس شیئرنگ کو بہتر بنانے کیلئے بھی تجاویز دی گئی ہیں۔ لیبیا اور ترکی جیسے ٹرانزٹ ممالک کے ساتھ دوطرفہ اور علاقائی تعاون کو مضبوط کرنے پر بھی زور دیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یونان کشتی حادثہ جیسے واقعات کی روک تھام کیلئے ہمیں ایک جامع حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے۔