جامع مالیاتی اصلاحات کے بغیر ترقی ممکن نہیں، مقررین

 جامع مالیاتی اصلاحات کے بغیر ترقی ممکن نہیں، مقررین

اسلام آباد(نامہ نگار) ماہرین نے کہا ہے کہ موجودہ ٹیکس ڈھانچہ کمزور طبقات پر بوجھ ڈال رہا ہے جبکہ امیر طبقے کو مراعات حاصل ہیں۔ ترقیاتی منصوبوں میںکلائمیٹ ٹیگنگ اور کم عمر بچیوں کی فلاح کیلئے مخصوص اقدامات کو بجٹ کا حصہ بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

جامع مالیاتی اصلاحات کے بغیر ترقی ممکن نہیں۔ مقررین نے ان خیالات کا اظہار وزارتِ منصوبہ بندی ، یونیسیف پاکستان اور ایس ڈی پی آئی کے اشتراک سے ایک اعلیٰ سطح کے پری بجٹ پالیسی ڈائیلاگ میں کیا ،مقررین نے زور دیا کہ صحت، تعلیم، غذائیت اور سماجی تحفظ جیسے شعبوں میں سرمایہ کاری ضروری ہے ،بچوں اور محروم طبقات کی ترقی کو مزید مو خر نہیں کیا جا سکتا۔ ایس ڈی پی آئی کے سربراہ ڈاکٹر عابد قیوم سلہری نے تجویز دی کہ مالی منصوبہ بندی میں ماحولیاتی اثرات اور لڑکیوں کی تعلیم کو خاص طور پر شامل کیا جائے ۔یونیسف پاکستان کی نمائندہ شرمیلا رسول نے کہا کہ پاکستان میں موجودہ مالیاتی ڈھانچہ نچلے طبقے پر بھاری بوجھ ڈالتا ہے ،جوائنٹ چیف اکنامسٹ ڈاکٹر محمد علی تالپور نے کہا کہ اڑان فریم ورک کے تحت مالیاتی پالیسی کو معاشرتی انصاف کا آلہ بنایا جانا چاہئے ۔ پینل مباحثے کی صدارت کرتے ہوئے ڈائریکٹر ریسرچ ڈاکٹر لطف الرحمٰن نے کہا کہ بلوچستان میں لڑکیوں کے سکولوں کی حالت ناگفتہ بہ ہے ۔ پیر ایمل نے کہا کہ اڑان پاکستان فریم ورک کے تحت کے پی کے میں سماجی شعبے کی مالی ترجیحات کو اولین حیثیت دی گئی ہے ۔سندھ حکومت کے نمائندے نے کہا کہ آئندہ بجٹ میں آفات سے بحالی اور دیرپا سماجی سرمایہ کاری کے درمیان توازن قائم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں