زیتون کی پیداوار بڑھانے کیلئے اٹلی سے مدد لینگے ،رانا تنویر
مختلف اقسام کی درست شناخت کیلئے ڈی این اے فنگر پرنٹنگ متعارف کرا رہے
اسلام آباد(نامہ نگار)وفاقی وزیر قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر نے کہا ہے کہ پاکستان کو پائیدار اور مسابقتی زیتون پیدا کرنے والا ملک بنایا جائے گا،زیتون کی اقسام کی درست شناخت کے لیے ڈی این اے فنگر پرنٹنگ متعارف کرا رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہارزیتون کی اقسام کی درست شناخت اور شعبے کی ترقی پر اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان میں زیتون کے شعبے کو جدید سالماتی سائنس کے ذریعے فروغ دیا جا رہا ہے ، نرسریوں کو معیاری اور خالص پودوں کی فراہمی کے لیے مضبوط کیا جا رہا ہے ۔بنجر زمینوں کو زیتون کے باغات میں تبدیل کرنے میں نمایاں پیش رفت ہو رہی ہے ۔ اجلاس کے دوران بتایا گیا کہ پاکستان نے بنجر اور غیر زیرِ کاشت زمینوں کو زرخیز زیتون کے باغات میں تبدیل کرنے میں نمایاں پیش رفت کی ہے ، جس سے ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے ، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور درآمدی تیل پر انحصار کم کرنے میں مدد ملی ہے ۔ اجلاس میں بین الاقوامی سائنسی تعاون کو مزید وسعت دینے کا فیصلہ کیا گیا ، خصوصاً اٹلی کے ساتھ، جو زیتون کی تحقیق اور کاشت میں عالمی رہنما ملک ہے ۔ اس ضمن میں وزارت نے یونیورسٹی آف باری آلڈو مورو اٹلی کے درمیان مفاہمتی یادداشت کے آغاز کا اعلان کیا۔