نشتر، ادویات نایاب، سہولیات کا فقدان، مریضوں کی مشکلات بڑھ گئیں

نشتر، ادویات نایاب، سہولیات کا فقدان، مریضوں کی مشکلات بڑھ گئیں

آؤٹ ڈور سمیت وارڈز میں ضروری اینٹی بائیوٹک ودیگر ادویات کی شدید قلت، ڈاکٹر باہر سے دوائیں لکھ کر دینے لگے ، غریب مریضوں کیلئے علاج کرنا مشکل ہوگیا

ملتان(لیڈی رپورٹر )نشتر ہسپتال میں ادویات اور طبی سہولیات کے شدید بحران نے مریضوں کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے ، آؤٹ ڈور سمیت مختلف وارڈز میں ضروری اینٹی بائیوٹک سمیت دیگر ادویات کی شدید کمی پائی جا رہی ہے ، جس کے باعث مریضوں کو علاج کے لئے بازار سے مہنگی ادویات خریدنے پر مجبور ہونا پڑ رہا ہے ۔ جبکہ ایسے حالات میں حکومت پنجاب کی جانب سے سختی کے باعث ڈاکٹر بھی مریضوں کو ضروری ادویات کو سرکاری طور پر ہسپتال میں میسر نہیں ہیں وہ باہر سے خریدنے کیلئے لکھ کر نہیں دے سکتے جس سے مریض اور عملہ دونوں دوہری اذیت کا شکار ہو چکے ہیں جبکہ نیورو سرجری اور آرتھوپیڈک وارڈز میں ہارڈ ویئر (سرجیکل سامان) کی عدم فراہمی کے باعث مریضوں کو سرجری کے لئے طویل انتظار کرنا پڑ رہا ہے اور کئی مریضوں کو مہینوں بعد کی تاریخیں دی جا رہی ہیں۔

اس صورتحال کے باعث مریضوں اور ان کے لواحقین کا غصہ اکثر ڈیوٹی ڈاکٹروں پر نکلتا ہے اور جھگڑے معمول بن چکے ہیں۔ اس حوالے سے پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے وفد نے صدر پی ایم اے ملتان ڈاکٹر مسعود الرؤف ہراج کی سربراہی میں گزشتہ روز ایم ایس نشتر ہسپتال ڈاکٹر راؤ امجد سے ملاقات کی اور انہیں ادویات کی شدید کمی سمیت ہارڈ وئیر سامان کی عدم فراہمی سے متعلق آگاہ کرنے کے ساتھ نشتر ہسپتال کے ہاسٹلز میں سردی کے موسم کے باوجود گیزر نہ چلنے پر ہاؤس آفیسرز سمیت دیگر ڈاکٹرز کو درپیش شدید مشکلات سے آگاہ کیا اس موقع پر ایم ایس نشتر ہسپتال نے وفد کو بتایا کہ فراہم کردہ بجٹ سے ایل پی سمیت دیگر گیسز کی خریداری پر کروڑوں روپئے کے اخراجات ہیں تاہم ایمرجنسی اور دیگر اہم وارڈز میں ضروری ادویات کی فراہمی کو یقینی بنایا جا رہا ہے اور ہاسٹلز کے تمام مسائل جلد حل کئے جائینگے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں