پویلین اینڈ کلب کی جگہ پارک بنانے کا حکم

پویلین اینڈ کلب کی جگہ پارک بنانے کا حکم

یقینی بنایا جائے دوبارہ قبضہ ہو نہ ہی کسی اور مقصد کیلئے استعمال کیا جائے ،چیف جسٹس،کمشنر سے عملدرآمد رپورٹ طلب ، سندھ حکومت کو فنڈز جاری کرنے کا حکم ،رفاہی پلاٹس پر قائم د ونجی اسپتالوں کی تعمیر سے متعلق کیس میں ایڈووکیٹ جنرل سندھ، اسپتالوں کی انتظامیہ، ڈی جی کے ڈی اے اور کمشنر کراچی سمیت دیگر کو نوٹس

کراچی (این این آئی، اسٹاف رپورٹر) سپریم کورٹ نے الٰہ دین پارک، پویلین اینڈ کلب اراضی کو اصل حالت میں بحال کرنے اور سندھ حکومت کو پارکس بحالی کے لیے فنڈز جاری کرنے کا بھی حکم دیدیا۔ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد پر مشتمل تین رکنی بینچ کے روبرو الٰہ دین پارک، پویلین اینڈ کلب اراضی کو اصل حالت میں بحال کرنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے پویلین اینڈ کلب کی جگہ پارک بنانے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے الٰہ دین پارک اراضی پر بھی پارک بنانے کا حکم دیا۔ چیف جسٹس نے کمشنر کراچی سے استفسار کیا کہ بتائیں الٰہ دین پارک کا کیا ہوا۔ کمشنر کراچی نے بتایا کہ الٰہ دین پارک کی بحالی پر کام جاری ہے، پویلین اینڈ کلب کو پارک بنانے کے لیے فنڈز درکار ہیں، سندھ حکومت کی جانب سے فنڈز ملنے پر کام شروع ہو جائے گا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے وائے ایم سی اور کڈنی ہل پارک کا کیا ہوا۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس میں کہا کہ سندھ حکومت کا تو کہنا ہے کہ پیسے نہیں۔ چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے آپ ملبہ اٹھانے کے 9کروڑ مانگ رہے ہیں۔ عدالت نے کمشنر کراچی سے عمل درآمد رپورٹ طلب کرتے ہوئے سندھ حکومت کو پارکس بحالی کے لیے فنڈز جاری کرنے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے ہدایت کی کہ یقینی بنایا جائے دوبارہ قبضہ ہو نہ ہی کسی اور مقصد کے لیے استعمال کیا جائے۔ سپریم کورٹ نے رفاہی پلاٹس پر قائم د ونجی اسپتالوں کی تعمیر سے متعلق کیس میں رفاہی پلاٹس کا کمرشل استعمال کرنے پر ایڈووکیٹ جنرل سندھ، اسپتالوں کی انتظامیہ، ڈی جی کے ڈی اے اور کمشنر کراچی سمیت دیگر کو نوٹس جاری کردیے۔ عدالت نے مدعا علیہان سے آئندہ سماعت تک جامع جواب طلب کرلیا۔ بدھ کو سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں سماعت کے موقع پر چیف جسٹس کا اپنے ریمارکس میں کہنا تھا کہ نجی اسپتال میں تو بڑے بڑے لوگ داخل ہوتے ہیں، وزرا اور بااثر شخصیات سبھی وہیں جاتی ہیں، بعد میں شراب کی بوتلیں بھی وہیں سے ملتی ہیں۔ اس موقع پر عدالت میں قہقہہ لگ گیا۔ عدالت نے ریمارکس دیے بتایا جائے جس مقصد کے لیے زمین دی گئی کیا وہ مقصد پورا ہو رہا ہے۔ دوران سماعت نجی اسپتال کی مالک ڈاکٹر سعدیہ اسحاق عدالت میں پیش ہوگئیں۔ سماعت کے موقع پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے آپ بہت مہنگے ترین اسپتال کی مالک ہیں، جس پر مالک خاتون نے کہا کہ کوالٹی بھی تو دیکھیں۔ بعد ازاں عدالت نے رفاہی پلاٹس کا کمرشل استعمال کرنے پر ایڈووکیٹ جنرل سندھ، نجی اسپتالوں کی انتظامیہ ، ڈی جی کے ڈی اے اور کمشنر کراچی سمیت دیگر کو نوٹس جاری کر دئیے۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں