بلدیاتی نظام میں ترامیم،جماعت اسلامی کا احتجاج کا اعلان

بلدیاتی نظام میں ترامیم،جماعت اسلامی کا احتجاج کا اعلان

3دسمبرکو یوم سیاہ منایا،12کو عوامی مارچ کیا جائیگا، محمد حسین محنتی کی پریس کانفرنس

حیدرآباد، محراب پور(نمائندگان دنیا)جماعت اسلامی سندھ نے سندھ لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل 2021ء کو آئین سے متصادم اور مفاد عامہ کے برعکس قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا اور اعلان کیا ہے کہ سندھ حکومت کے اس کالے قانون اور عوامی دشمن فیصلے کے خلاف بھرپور تحریک چلائی جائے گی جس کے پہلے مرحلے میں 3 دسمبر کو سندھ بھر میں یوم سیاہ منایا جائے گااور 12 دسمبر کو کراچی میں عوامی مارچ کیا جائے گا۔اس سلسلے میں جماعت اسلامی سندھ کے امیر اور سابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آئین کے تحت لوکل گورنمنٹ بنانے کا مقصد منتخب نمائندوں کو سیاسی،انتظامی اور مالی اختیارات منتقل کرنا ہے مگربدقسمتی سے پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت نے سندھ لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل 2021ء میں تمام اختیارات چھین کرواسا،عباسی اسپتال،کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج بھی اپنے قبضے میں لے لئے ہیں ،بلدیاتی اداروں کے آئینی اختیارات سلب کرکے بیورو کریسی کے حوالے کرنا عوامی حقوق پر ڈاکہ مارنے کے مترادف ہے جس سے کرپشن کے نئے دروازے کھلنے کے خدشات ہیں۔ ہم وفاقی حکومت اور چیف جسٹس سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ سندھ حکومت کے اس آئین شکن و عوام دشمن فیصلے کا نوٹس لیں۔ محراب پور سے نمائندے کے مطابق امیر جماعت اسلامی سندھ اور سابق رکن قومی اسمبلی محمد حسین محنتی نے مرکز اسلامی کنڈیارو میں ضلع نوشہرو فیروز کے ذمہ داران کے اجلاس سے خطاب میں کہا ہے کہ تبدیلی کا نعرہ عملی طور تباہی و بربادی ثابت ہوا ہے ،صوبائی امیر نے ذمہ داران پر زور دیتے ہوئے کہاکہ کہ وہ اصلاح معاشرہ اور مخلوق خدا کی خدمت کے پیش نظر بلدیاتی انتخابات میں بھرپور حصہ لینے کی منصوبہ بندی کریں ،اس موقع پر صوبائی نائب امیر ممتازحسین سہتو نے کہاکہ دعوت دین کے کام میں تسلسل اور اخلاصِ سے برکت اور روحانی سکون ملتا ہے۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں