گاڑیوں میں لگے سی این جی سلنڈرزچلتے پھرتے بم،ہائیکورٹ

گاڑیوں میں لگے سی این جی سلنڈرزچلتے پھرتے بم،ہائیکورٹ

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائیکورٹ نے انٹر سٹی پبلک ٹرانسپورٹ میں سی این جی سلنڈرز کی تنصیب پر پابندی کے خلاف درخواست پر درخواست گزار اور مدعا علیہان سے 9 فروری تک دلائل طلب کرلیے ۔

 فاضل عدالت نے تمام فریقین کو آئندہ سماعت پر تیاری کے ساتھ پیش ہونے کا بھی حکم دیا ہے۔ پیر کو چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس احمد علی ایم شیخ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے انٹر سٹی پبلک ٹرانسپورٹ میں سی این جی سلنڈرز کی تنصیب پر پابندی کے خلاف آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن و دیگر کی درخواست کی سماعت کی۔ دوران سماعت عدالت کاکہناتھا کہ گاڑیوں میں لگے سی این جی سلنڈرز چلتے پھرتے بم ہیں، گاڑیوں میں لگے سی این جی سلنڈرز بم سے کم نہیں ہیں، انسانی جان و مال کے لیے خطرے کا سبب بنے، گاڑیوں میں کیسے لگانے کی اجازت دی جاسکتی ہے؟۔

سماعت کے موقع پر درخواست گزار آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن نے عدالت کو بتایا کہ صوبائی حکومت نے غیر قانونی طور پر سی این جی سلنڈرز کی تنصیب پر پابندی عائد کی ہے جبکہ سندھ ہائیکورٹ نے غیر معیاری سلنڈرز کی تنصیب سے متعلق قانون سازی کا حکم دیا تھا، لہٰذا استدعا ہے کہ انٹر سٹی گاڑیوں میں مستند کمپنیوں سے تصدیق شدہ سلنڈرز لگانے کی اجازت دی جائے۔ بعد ازاں عدالت نے درخواست گزار اور مدعا علیہان سے دلائل طلب کرتے ہوئے سماعت 9 فروری تک ملتوی کر دی۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں