ہر واردات میں نیا اسلحہ استعمال ہونے کا انکشاف

ہر واردات میں نیا اسلحہ استعمال ہونے کا انکشاف

کراچی (رپورٹ: عاطف رضا) شہر میں روزانہ کی بنیاد پر ہونے والی لوٹ مار کے دوران فائرنگ کے واقعات میں تمام اسلحہ نیا استعمال ہونے کا انکشاف ہوا ہے ۔

ملزمان کے پاس ہر واردات میں نیا اسلحہ کہاں سے آرہا ہے یا انہیں ہر بار نیا اسلحہ کہاں سے مل رہا ہے ؟ اس چیز نے تفتیش کاروں کو مزید پریشان کر کے رکھ دیا ہے۔ اس سلسلے میں سندھ پولیس کے ذرائع کا کہنا ہے کہ شہر میں روزانہ کی بنیاد پر لوٹ مار کی وارداتیں ہورہی ہیں۔ بیشتر وارداتوں میں ملزمان مزاحمت کرنے پر شہریوں پر فائرنگ کردیتے ہیں۔

ان واقعات میں استعمال ہونے والے اسلحے کی بیشتر فارنزک رپورٹس میں مماثلت نہیں آرہی، جس سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملزمان وارداتوں میں نیا اسلحہ استعمال کررہے ہیں ۔ اب ان وارداتوں کے لیے ہر با ر اسلحہ کہاں سے آرہا ہے، اس سے نئی مشکل سامنے آگئی ہے ۔ پولیس ذرائع کے مطابق کچھ دنوں قبل یہ انکشاف بھی ہوا تھا کہ فوڈ ڈلیوری یا منشیات ڈلیوری کی طرح اب آن لائن اسلحہ ڈلیوری بھی ہوجاتی ہے اور علاقہ غیر سے اسلحہ کراچی پہنچتا ہے تاہم ایسے کیسز ابھی تک رپورٹ نہیں ہوئے ہیں۔

اس لئے اس کی مزید تفصیلات سامنے نہیں آسکی ہیں۔ ماضی میں شہر میں سیاسی جماعتوں کے عسکری ونگز کے ساتھ ساتھ گینگ وار، کالعدم تنظیموں کا بھی اس شہر میں بہت اثر تھا اور ان کے ارکان کافی زیادہ تعداد میں اسلحہ اپنے پاس رکھتے تھے، لیکن کراچی آپریشن کے بعد نہ صرف شہر سے کافی تعداد میں لوگوں کو گرفتار کیا گیا تھا بلکہ کثیر تعداد میں اسلحہ بھی برآمد کیا گیا تھا، تاہم اب شہر میں وارداتوں کا رجحان دوسرا ہے، لیکن ہر دوسری واردات میں ملزمان نئے اسلحے کا آزادانہ استعمال کرتے ہیں، جس کا ریکارڈ موجود نہیں ہے۔ جس کے لیے تفتیش کاروں نے سر جوڑ لیے ہیں ۔ اس سلسلے میں افسران سے اس کے توڑ کے لیے تجاویز طلب کی گئی ہیں، جس کے بعد اس حوالے سے کریک ڈاؤن متوقع ہے۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں