بار اور بینچ عوامی توقعات پرپورے نہیں اترسکے ،نگراں وزیر اعلیٰ

بار اور بینچ عوامی توقعات پرپورے نہیں اترسکے ،نگراں وزیر اعلیٰ

کراچی (اسٹاف رپورٹر)نگراں وزیر اعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر نے کہا ہے کہ بدقسمتی سے حالیہ برسوں میں بار اور بینچ کے تعلقات سرد مہری کا شکار رہے اور عوام کی توقعات پر پورا نہ اتر سکے ۔

انہوں نے کہا کہ بار اور بینچ دونوں ہی انصاف اور جمہوریت کے حصول کے لیے کلیدی اسٹیک ہولڈرز کا کردار ادا کرتے ہیں اور دونوں کے درمیان ہم آہنگی کا فقدان نہ صرف انہیں بلکہ پورے انصاف کے نظام کو متاثر کرتا ہے ، اس لیے ہمیں اپنے تعلقات کو بہتر کرکے تمام مسائل کامل کر سامنا کرنا چاہیے ۔یہ بات انہوں نے کراچی بار ایسوسی ایشن کے سالانہ عشائیہ کے موقع پرتقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ تقریب میں چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس عقیل احمد عباسی،صدرکراچی بار ایسوسی ایشن عامرسلیم ، نائب صدرممتاز علی مہدی ، جنرل سیکریٹری وقار عالم عباسی، جوائنٹ سیکریٹری صبیح محمود اور دیگر نے شرکت کی۔ نگراں وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ آج بھی عدلیہ کی آزادی خطرے میں ہے ۔ حالیہ برسوں میں اہم مقدمات میں بنچوں کی تشکیل کا معاملہ سپریم کورٹ میں پولرائزیشن کا باعث بنا ۔ میں سمجھتا ہوں کہ سپریم کورٹ بلکہ تمام ہائی کورٹس کو بینچز کی تقسیم کا اختیار سینئر ججز کی مشاورت سے کرنا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ اس سے نہ صرف فیصلہ سازی کے معیار میں بہتری آئے گی بلکہ پولرائزیشن میں بھی کمی آئے گی اور عدلیہ پر لوگوں کا اعتماد بحال ہوگا۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں