ٹاؤن پلاننگ کے رولز نہ بنانے پرسندھ ہائیکورٹ کا اظہاربرہمی

ٹاؤن پلاننگ کے رولز نہ بنانے پرسندھ ہائیکورٹ کا اظہاربرہمی

کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائیکورٹ نے 43سالوں سے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے کنسٹرکشن ڈیمالیشن اور ٹاؤن پلاننگ کے رولز نہ بنانے پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے ۔

سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس صلاح الدین پنہور اود جسٹس عبدالرحمان پرمشتمل ڈویژن بینچ نے قراردیاہے کہ قوانین پرعمل درآمد کرنا ہرادارے کی ذمہ داری ہے۔ دوران سماعت درخواستگذار وکیل طارق منصور نے موقف اپنایاکہ سندھ بلڈنگ کنٹرول آرڈیننس کی دفعہ21 کے تحت کراچی سمیت سندھ کے 32 اضلاع کیلئے بلڈنگ کنسٹرکشن رولز آج تک فریم نہیں کیے گئے -ڈیمالیشن ڈسپوزل اورٹاؤن پلاننگ کے قوانین بمعہ رولز آج تک فریم ہی نہیں کیے گئے۔ اسکے بجائے ایڈہاک بیسزپر2002 بلڈنگ اینڈ ٹاؤن پلاننگ ریگولیشن کی بنیاد پرکراچی ڈویژن کوچلایا جارہا ہے ۔جبکہ بقیہ سندھ کے 25اضلاع کوسندھ بلڈنگ عبوری ریگولیشن 2018 کے تحت چلا رہی ہے جسکے باعث سندھ بلڈنگ کنٹرول آرڈیننس1979 کے مطابق عمل درآمد ممکن نہیں ہوسکا۔ یہی وجہ ہے کہ شہروں میں قانون کے خلاف بے ہنگم اور خلاف ضابطہ تعمیرات ہورہی ہیں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں