اسٹریٹ کرائم میں4.19 فیصد کمی آئی ،نگران وزیر اعلیٰ کا دعویٰ

اسٹریٹ  کرائم  میں4.19 فیصد  کمی   آئی  ،نگران  وزیر اعلیٰ  کا  دعویٰ

کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ کے سبکدوش ہونے والے نگراں وزیراعلیٰ جسٹس (ر) مقبول باقر نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے دور میں کراچی میں اسٹریٹ کرائم میں 4.19 فیصد کمی آئی ہے ۔

ہر ماہ اغوا برائے تاوان کی وارداتوں کی تعداد 21 سے کم کرکے 10 کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔وزیراعلیٰ ہاؤس سے جاری بیان میں نگراں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ چھ ماہ سے زائد عرصے کے دوران انہوں نے سخت محنت کی اور کچھ نمایاں بہتری لائی۔ بہر حال، ہم اس حقیقت سے بخوبی آگاہ ہیں کہ اگر پولیسنگ کو بہتر طرز حکمرانی اور زیادہ مساویانہ پالیسیوں کے ذریعے پورا نہیں کیا گیا تو جرائم سر اٹھاتے رہیں گے ۔ منشیات کے بڑے سپلائرز کے خلاف کارروائی کی گئی اور عصری طور پر ان لوگوں کی بحالی کے لیے فنڈز میں اضافہ کیا جو منشیات کی لت کے ساتھ جدوجہد کر رہے ہیں۔ سیلاب سے تباہ ہونے والے 1600 اسکولوں کی فنڈنگ کے لیے 275 ملین ڈالرز حاصل کرنے کی کوشش کی۔ سرکاری اسکولوں میں حاضری کے لیے بائیو میٹرک مشینوں کی تنصیب کا آغاز کیا۔ایسے اسکولوں میں سائنس اور کمپیوٹر لیبز کو بھی دوبارہ فعال کر دیا گیا۔ صحت کی دیکھ بھال کے حوالے سے اسپتالوں اور صحت کی خدمات کی سہولیات کا معائنہ کیا، ان کی ہنگامی صورتحال، لیبارٹریوں، ایمبولینسز، کچن، بیت الخلاء اور ڈاکٹروں و پیرا میڈیکس کی دستیابی کا جائزہ لیا۔ اسٹاک کیپنگ کے لیے مخصوص سافٹ ویئر کی خریداری کی ہدایت کی۔ مزید یہ کہ سرکاری اسپتالوں کے اندر موجود پرائیویٹ فارمیسیوں کو بھی خالی کرنے کی ہدایات جاری کی گئیں۔نگراں حکومت کے پاس بنیادی ڈھانچے کی بحالی کا کوئی بڑا کام کرنے کا وقت، جگہ یا مینڈیٹ نہیں ہو تا۔ تاہم نگراں وزیر اعلیٰ نے شاہراہ فیصل ڈویلپمنٹ پراجیکٹ کو تیز کرنے ، غیر قانونی ہائیڈرنٹس ہٹانے اور ٹینکرز کے ذریعے پانی کی فراہمی کو منظم کرنے کی کوشش کی۔کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن (کے ڈبلیو ایس سی) نے غیر مجاز ٹینکرز کو روکنے کے لیے واٹر ٹینکرز پر کیو آر کوڈ لگانا شروع کر دیا ہے ۔مزید برآں، گجر نالہ اور اورنگی ٹاؤن نالے سے متاثرہ 6000 افراد کی بحالی کے لیے کوششیں کی گئیں۔مارٹن اور کلیٹن کوارٹرز سمیت مختلف وفاقی کوارٹرز کو نئے سرے سے ڈیزائن کرنے اور ان کو جدید سہولیات سے آراستہ کرنے اور ان کے باشندوں کو مالکانہ حقوق دینے کا منصوبہ بھی تیار کیا گیا۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں