واٹر کار پوریشن:خلاف قانون تعینات افسران کو ہٹانے کی تیاری

واٹر کار پوریشن:خلاف قانون تعینات افسران کو ہٹانے کی تیاری

کراچی (رپورٹ :محمد علی حفیظ)نگراں حکومت سندھ کی جانب سے کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن میں اہم ترین عہدوں پر خلاف قانون تعینات افسران کو فارغ کئے جانے کی تیاری شروع کردی گئی ۔

پہلے مرحلے میں محکمہ فنانس کے سربراہ او پی ایس افسر کو ہٹایا جائے گا ،پھر میرٹ کے خلاف کی گئی دیگر تعیناتیاں واپس ہونگی ۔ذرائع کے مطابق نگراں حکومت سندھ نے مختلف سرکاری محکموں کی طرح کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن میں بھی درجنوں خلاف قانون تعیناتیاں کی ہیں۔ نگراں وزیر اعلیٰ سندھ مقبول باقر کے حکم پر 4دسمبر 2023 کو چیف سیکریٹری سندھ نے کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن میں ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر فنانس گریڈ 20 کی سیٹ پر گریڈ 19 کے جونیئر افسر انجینئر افتخار شاہ کو تعینات کردیا۔ اس تعیناتی کے دوران تمام قانونی مراحل کو یکسر مسترد کیا گیا۔ اس تعیناتی کیلئے محکمہ بلدیات سندھ نے نہ کوئی سمری بھیجی اور نہ ہی متعلقہ حکام کو کوئی تحریری حکم دیا گیا بس نگراں وزیر اعلیٰ سندھ کے حکم پر محکمہ بلدیات سندھ اور سیکریٹری بلدیات کو مکمل طور پر نظر انداز کرکے چیف سیکریٹری سندھ سے آرڈر جاری کروایا گیا۔ سپریم کورٹ کے احکامات کی سنگین خلاف ورزی پر میئر کراچی مرتضی وہاب صدیقی بھی خاموش نہ رہے ۔

میئر نے 14دسمبر کو وزیر اعلی سندھ کو خط لکھا جس میں کہا گیا کہ او پی ایس افسر افتخار شاہ کو قانون کے برخلاف واٹر کارپوریشن میں ڈی ایم ڈی فنانس تعینات کیا گیا ہے۔ نئے بلدیاتی قانون کے مطابق واٹر کارپوریشن میں ٹرانسفر پوسٹنگ کا اختیار صرف چیف ایگزیگٹو آفیسر واٹر کارپوریشن سید صلاح الدین احمد کو حاصل ہے جبکہ افتخار شاہ گریڈ 19کے ہیں ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر فنانس کی سیٹ گریڈ 20 کی ہے ،یہ تعیناتی سپریم کورٹ کے احکامات کی بھی خلاف ورزی ہے ،اس تعیناتی کے حکم نامے کو واپس لیا جائے۔ تاہم نگراں وزیر اعلیٰ نے غیر قانونی تعیناتی کے آرڈر کو واپس نہیں لیا ۔اس دوران محکمہ فنانس کی سربراہی انجینئر کے سپرد ہونے کی وجہ سے واٹر کارپوریشن میں مالی امور شدید متاثر ہوئے ۔ میڈیکل بلز کی ادائیگیوں میں بلاوجہ تاخیر کی گئی جس کی وجہ سے ملازمین کو شدید مشکلات کا سامنا رہا تاہم اب نگراں وزیر اعلیٰ کی مدت مکمل اور نئے وزیر اعلیٰ سندھ کی آمد ہونے جارہی ہے ۔کراچی واٹر کارپوریشن میں بڑے پیمانے پر ایسے افسران کو ہٹانے کی تیاری کرلی گئی ہے جن کی تعیناتی خلاف قانون اور نگراں حکومت سندھ کے دور میں ہوئی ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ تقریبا ً واٹر کارپوریشن کے مختلف محکموں میں تعینات 10افسران کو ان کے عہدوں سے ہٹایا جائے گا جبکہ محکمہ فنانس کے سربراہ کو تبدیل کرکے اس عمل کا آغاز ہوگا ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں