پولیس افسر کا بیٹے کے ساتھ نوجوان پر سرعام تشدد

 پولیس افسر کا بیٹے کے ساتھ نوجوان پر سرعام تشدد

کراچی (این این آئی) گلستان جوہر میں بااثراسپیشلائزڈ یونٹ کے افسر نے بیٹوں کے ساتھ مل کر سولہ سال کے طالبعلم عبدالرحمان پر سرعام بہیمانہ تشدد کیا، والد نے آئی جی سندھ سے انصاف فراہم کرنے کی اپیل کردی۔

تفصیلات کے مطاق کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں میٹرک امتحانات کے دوران ہونے والا جھگڑا شدت اختیار کرگیا، بااثراسپیشلائزڈ یونٹ کے افسرنے بیٹوں کے ساتھ مل کر16سال کے طالبعلم عبدالرحمان پر سرعام تشدد کیا۔پولیس افسر عبدالرؤف ساتھی حاشر، ریحان اور دیگر کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے اور جھگڑے کی فوٹیج بھی سامنے آگئی ہے ۔انسپکٹر عبدالرؤف نے بیٹوں اور ساتھیوں کے ساتھ نوجوان پر حملہ کیا، آہنی راڈسے طالبعلم کا سر پھاڑا، پیٹ اور چہرے پر لاتیں ماریں۔پولیس افسر بیٹوں اور ساتھیوں سمیت طالبعلم پرسرعام تشدد کرتا رہا، ڈائریکٹر سٹی وارڈن کے ایم سی کا بیٹا عبدالرحمان تشدد سے شدید زخمی ہوا، جسے اسپتال منتقل کردیا گیا۔زخمی طالب علم کے والد ڈائریکٹر سٹی وارڈن کے ایم سی راجہ رستم نے بتایا کہ بیٹے کے دوست کا اسکول میں حاشر سے جھگڑا ہوا تھا، جھگڑے میں حاشر کا بھائی ریحان بھی آگیا تھا، جس کے بعد رات ایک بجے دانیال اورقاسم نے میرے بیٹے کو گھر کے نیچے بلایا۔ عبدالرؤف نامی شخص لوہے کے راڈ سے بیٹے کو مارتا رہا، لوگ قریب آئے توانہوں نے پستول نکال کرکہا میں ڈی ایس پی ہوں، بیٹے کے دماغ میں چوٹیں آئیں، 5گھنٹے تک اسپتال میں بے ہوش رہا، 2مرتبہ سی ٹی اسکین ہوئے اب تک اسپتال میں ہے۔ پولیس چیف نے جھگڑے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ایسٹ سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں