سی ٹی ڈی افسر و اہلکاروں پر چھاپے کی رپورٹ تیار

 سی ٹی ڈی افسر و اہلکاروں پر چھاپے کی رپورٹ تیار

کراچی(اسٹاف رپورٹر)اے ایس پی اورنگی نے گلشن معمار میں دوران اسمگلنگ سی ٹی ڈی افسر و اہلکاروں پر چھاپے کی رپورٹ تیار کر کے اعلی پولیس حکام کو بھیج دی ہے ۔

پولیس رپورٹ میں فرار ملزم کی شناخت بلال جہانگیر کے نام سے کی گئی جس کا تعلق کوئٹہ سے ہے اور جو چھالیہ کی منظم اسمگلنگ میں ملوث بتایا جاتا ہے ۔موقع سے پکڑی جانے والی کار سے ملزم کا شناختی کارڈ ملا ہے جس پر تصویر سے تصدیق ہوئی کہ یہی ملزم چھالیہ سے بھری گاڑی سمیت فرار ہوا۔بلال جہانگیر سی ڈی ڈی کے برطرف اہلکار فیاض شاہ کے گھر کو گودام کے طور پر استعمال کرتا تھا۔انچارج سی ٹی ڈی راجہ عمر خطاب نے بھی چھاپے کے دوران اے ایس پی اورنگی کو کال کی، ان کا موقف تھا کہ سی ٹی ڈی کی ٹیم ہتھیاروں کی موجودگی کی اطلاع پر آئی ہے ۔بسوں کی سرچنگ میں راجہ عمر خطاب کا دعوی ٰغلط نکلا۔ بسوں سے اسمگل شدہ چھالیہ کے سوا کچھ نہ ملا۔اعلی پولیس حکام کو بھیجی گئی رپورٹ کے مندرجات کے مطابق سی ٹی ڈی کا سب انسپکٹر انار خان پولیس کو دھمکیاں دیتا ہوا سامنے آیا۔انار خان نے علاقہ پولیس کو پکڑی گئی گاڑیوں کو چھوڑنے کا کہا اور اسی دوران ایک اور مسلح نوجوان سامنے آیا جس نے پولیس نفری پر ایس ایم جی تان لی اور دھمکیاں دینے لگا۔رپورٹ میں کہا گیا کہ پولیس پر اسلحہ تاننے اور تھپڑ مارنے والا نوجوان سی ٹی ڈی کے برطرف اہلکار فیاض شاہ کا بیٹا تھا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں