سندھ ہائیکورٹ کا 45 دن میں ذیبول میں مستقل وائس چانسلر مقرر کرنے کا حکم

سندھ  ہائیکورٹ  کا  45  دن  میں  ذیبول میں  مستقل  وائس  چانسلر  مقرر  کرنے  کا  حکم

کراچی(اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائیکورٹ نے شہید ذوالفقار علی بھٹو لاء یونیورسٹی(ذیبول)میں 45 دن میں مستقل وائس چانسلر مقرر کرنے کا حکم دے دیا ہے ۔

جسٹس ذوالفقار احمد خان اور جسٹس راشدہ اسد پر مشتمل ڈویژن بینچ میں درخواست کی سماعت ہوئی۔ درخواست گزار طالبعلم شیراز ممتاز کاموقف ہے کہ مستقل وائس چانسلر نہ ہونے سے طلبہ کی تعلیم اور دیگر معاملات متاثر ہورہے ہیں۔ جسٹس ذوالفقار احمد خان نے ریمارکس دیئے کہ کیا پورے سندھ میں کوئی قانون کو سمجھنے والا نہیں ہے جس کومستقل وائس چانسلر مقرر کیا جائے ۔ کیا کوئی قانون جاننے والا نہیں جو حکومت کو وائس چانسلر بھی مستعار لینا پڑاہے ۔ ہم حکومت کو 30 دن کا وقت دے رہے ہیں، اگر وائس چانسلر مقرر نہ کیا تو 4 نام دیں گے جس میں عبوری تقرری کرنا ہوگی۔ آپ لوگ دو دو نام دے دیں جن کو وائس چانسلر مقرر کیا جاسکے ۔ حکومت سندھ کی طرف سے اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل سندھ عبدالجلیل اے زبیدی نے جسٹس ریٹائرڈ مشتاق میمن اور سابق ایڈووکیٹ جنرل سندھ سلمان طالب الدین کے نام پیش کردیئے ۔جبکہ درخواست گزار کے وکیل ندیم قریشی نے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر رانا محمد شمیم اور سابق وائس چانسلر ڈاکٹر قاضی خالد کے نام پیش کئے لیکن بعد میں انہوں نے قاضی خالد کانام واپس لے کرسندھ ہائیکورٹ کے سابق جسٹس ندیم اظہر صدیقی کانام پیش کردیا۔ عدالت نے قراردیاکہ کہ اگرحکومت نے وائس چانسلر مقررنہ کیاتوان چار ناموں سے کسی ایک کو عبوری وائس چانسلر مقررکردیاجائے گا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں