بجلی کے بلوں میں ہوشربا اضافے نے شہریوں کی چیخیں نکال دیں

بجلی کے بلوں میں ہوشربا اضافے نے شہریوں کی چیخیں نکال دیں

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) بجلی کے بلوں میں ہوشربا اضافے نے شہریوں کی چیخیں نکال دیں،شہریوں کی بل کی ادا کرنے کی سکت ختم ہوگئی ہے ۔۔

 چند ماہ قبل300 سے زائد یونٹ کا بل 8 سے 10 ہزار روپے آتا تھا لیکن اب صورتحال بالکل مختلف ہو گئی ہے ۔ایک شہری کا 305 یونٹ کا بل 28ہزار9سوایک روپے آیا ہے جبکہ اس گھر میں اے سی بھی نہیں ، اس کے باوجود بھی صرف 305 یونٹ کا بل تقریباً 29ہزار روپے آیا ہے ، گھر کے مکین بل کی وجہ سے شدید مشکلات کا شکارہوگئے ہیں۔بلنگ کا نہ سمجھ مں آنے والانظام شہریوں پر مسلط ہے ، 289 یونٹ کا بل 13ہزار روپے آیا ہے اور صرف 16 یونٹ کے فرق سے بل تقریباً 16ہزار روپے بڑھ گیا ہے ۔ بجلی کے بلوں میں کے الیکٹرک کی جانب سے جو ٹیکس وصول کیے جار ہے ہیں وہ بھی سمجھ سے بالاتر ہیں۔ایک فلیٹ بند ہے جہاں صرف پانچ یونٹ بجلی استعمال ہوئی، اس کا بل 4 ہزار 300 روپے آیا ہے ، اس فلیٹ کا اصل بل صرف 117 روپے ہے لیکن اکتوبر 2023 کے فیول ایڈ جسٹمنٹ کے نام پر 3ہزار سات روپے لگا دیے گئے ہیں جبکہ یہ فلیٹ ایک سال سے بند ہے ، اس طرح کے الیکٹرک کی جانب سے ٹیکسز لگا ئے جار ہے ہیں۔ترجمان کے الیکٹرک نے بتایا کہ نیپرا کی جانب سے ہمیں اجازت دی گئی ہے کہ 2023 کے فیول ایڈ جسمنٹ کے نام پر ٹیکس لگا یا جا ئے جبکہ شہریوں کو یہ ٹیکس سمجھ میں نہیں آر ہے ، اب 200 یونٹ سے زائد بجلی استعمال کرنے والے کا بل 10ہزارروپے سے 15 ہزار روپے تک آرہا ہے ۔شہریوں کی بجلی کے بل بھرنے کی سکت مکمل طور پر ختم ہوتی جا رہی ہے ، غریب متوسط طبے کے افراد بجلی کے بلوں کی قسطیں کرانے کے لیے کے الیکٹرک کے دفاتر میں عملے کی منت سماجت کرنے پر مجبور ہیں جبکہ کے الیکٹرک حکام کاکہنا ہے کہ کرنٹ بل کی قسطیں نہیں کی جا سکتیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کی جانب سے رہائشی مکانات اور فلیٹوں میں 47 روپے فی یونٹ کے حساب سے بھی بل چارج کیے جا رہے ہیں اور اس میں پھر ٹیکسز کی ایک لمبی فہرست ہے ، اس صورتحال میں کراچی کے شہریوں کے لیے بجلی کے بلوں کی ادائیگی مشکل ترین ہوتی جار ہی ہے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں