ٹینکر الٹنے سے لاکھوں شہری پریشان،1جاں بحق:ہٹانے میں14گھنٹے لگے

ٹینکر الٹنے سے لاکھوں شہری پریشان،1جاں بحق:ہٹانے میں14گھنٹے لگے

کراچی (اسٹاف رپورٹر)کراچی کے بلوچ کالونی پل کے اوپرتیز رفتار جیٹ فیول سے بھرا آئل ٹینکر حادثے کا شکار ہوکر کار پر الٹ گیا جس کے نتیجے میں کار میں سوار شخص جاں بحق ہوگیا۔

رات گئے حادثے کے بعد شارع فیصل ،کورنگی صنعتی ایریاشاہراہ اور اطراف کی دیگر سڑکوں پردن بھر شدیدٹریفک جام رہا جس سے لاکھوں شہریوں کوپریشانی کاسامنا کرناپڑا۔انتظامیہ کو ٹینکرسڑک سے ہٹانے میں 14گھنٹے لگے ۔اس دوران ٹینکر میں بھراجیٹ فیول خطرے کی علامت بنا رہا اور پولیس لوگوں کو دور ہٹنے کا کہتی رہی۔ ٹینکر الٹنے سے جیٹ فیول کا رساؤ شروع ہوگیا جس کے باعث بلوچ کالونی پل کے دونوں ٹریک ٹریفک کے لیے بند کردیے گئے ۔آئل ٹینکر کے نیچے دبنے والی کار کو ہیوی کرین کی مدد سے نکالا گیا۔ ریسکیو اہلکاروں نے کار کی چھت کاٹ کر ایک شخص کی لاش کو نکال کر جناح اسپتال منتقل کر دیا۔متوفی کی شناخت سید اسد علی زیدی کے نام سے ہوئی۔متوفی بفر زون کا رہائشی تھا جس کی نماز جنازہ انچولی امام بارگاہ میں ادا کی گئی اور اس کی تدفین وادی حسین قبرستان میں کی گئی، متوفی نجی پروڈکشن ہاؤس میں پروڈیوسر تھا۔

حادثے کے بعد موقع پر موجود افراد نے ٹینکر کے ڈرائیور کو تشدد کا نشانہ بنایا جو موقع سے فرار ہو گیا۔فائر بریگیڈ حکام نے بتایا کہ ٹینکر میں فیول بھرا ہوا ہے جسے خالی کیے بغیر اٹھانا ممکن نہیں ہے اور بڑی کرین کی مدد سے ہی ٹینکر کو اٹھایا جاسکتا ہے جس کے لیے ضلعی انتظامیہ کو آگاہ کردیا گیا ہے ۔پولیس کے مطابق حادثے کا سبب بننے والے آئل ٹینکر کا ڈرائیور موقع سے فرار ہوگیا جس کی تلاش جاری ہے ۔بعدازاں ٹینکر میں موجود تمام فیول کو دوسرے ٹینکر میں منتقل کردیا گیا۔ٹینکر بلوچ کالونی سے ائرپورٹ جارہا تھا، ٹینکر کے چاروں کمپارٹمنٹ ایندھن سے بھرے تھے ۔واضح رہے کہ جیٹ فیول انتہائی آتش گیرہوتاہے ۔ٹینکر میں موجود 60 ہزار لیٹر فیول میں سے 600 لیٹر سڑک پر بہہ چکا تھا۔دوسری جانب شارع فیصل پر کئی کلومیٹر تک بدترین ٹریفک جام کے باعث کارساز سے میٹروپول تک گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔شارع فیصل پرعوامی مرکز سے بلوچ کالونی پل تک ، ٹیپو سلطان سے بہادر آباد جانے اور آنے والے راستے اور ،ٹیپو سلطان سے شارع فیصل جانے والے ٹریک پر ٹریفک جام رہا جس سے میٹروپول،صدر،کلفٹن، اور ڈیفنس جانے والے شہریوں کو مشکلات کا سامنا تھا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں