آئی پی پیز بغیر بجلی بنائے ڈھائی سو ارب لوٹ رہے ،لطیف نظامانی

 آئی پی پیز بغیر بجلی بنائے ڈھائی سو ارب لوٹ رہے ،لطیف نظامانی

لاڑکانہ(بیورورپورٹ)آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکر لیبر یونین پاکستان کے مرکزی صدر عبد اللطیف نظامانی نے کہا ہے کہ حکومت سے مطالبہ کیا ہے ۔۔

کہ بغیر کام کے ڈالر کی شکل میں ڈھائی سو ارب روپے کھانے والے آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں پر نظر ثانی کی جائے اور چالیس روپے فی یونٹ ملنے والی بجلی کی قیمتوں کو کم کیا جائے ۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عبد اللطیف نظامانی نے مزید کہا کہ بجلی کی بڑھتی قیمتوں کے باعث پورے ملک کے عوام پریشان اور کاروبار ٹھپ ہو کر رہ گئے ہیں، پاکستان بھر میں انڈسٹریز بند ہو کر دوسرے ممالک شفٹ ہو رہی ہیں جس کا نقصان سراسر پاکستانی عوام کو مہنگائی اور بیروزگاری کی صورت میں بھگتنا پڑ رہا ہے ،افسوس کا مقام ہے کہ طاقتور اشرافیہ کے 104 آئی پی پیز بغیر بجلی بنائے ڈھائی سو ارب لوٹ رہے ہیں ،یہ فیصلے عوام دشمن ہیں جن سے متعلق نظر ثانی کر کے عوام کو ریلیف دیا جائے ۔عبد اللطیف نظامانی کا کہنا تھا کہ سیپکو ،حیسکو کمپنیوں میں اسٹاف کی قلت کے باعث موجودہ ملازمین پر کام کا بڑا بوجھ ہے ،ایک ملازم چار ملازمین کے برابر کام کر رہا ہے لہٰذا حکومت اداروں میں سیاسی مداخلت ختم کرتے ہوئے کمپنیوں میں فوری بھرتی کا عمل شروع کر کے شارٹیج آف اسٹاف ختم کی جائے ۔انہوں نے کہاکہ سیاسی پارٹیاں اداروں کو سیاسی ہتھیار سمجھ کر استعمال کرتی ہیں جو کہ بند ہونا چاہیے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں