جرائم سے نمٹنے کیلئے خصوصی تربیتی انسٹیٹیوٹ ناگزیر،آئی جی
کراچی(آن لائن) آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی زیر صدارت سندھ پولیس کے شعبہ سکیورٹیز اینڈ ایمرجنسی سروسز ڈویژن میں اصلاحات و استعداد کار میں اضافے سے متعلق اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس میں ملیر چوکنڈی میں سکیورٹیز اینڈ ایمرجنسی ٹریننگ انسٹیٹیوٹ کے قیام کا فیصلہ کیا گیا۔ٹریننگ انسٹیٹیوٹ میں انسداد دہشت گردی، انٹیلی جنس،بم ڈسپوزل اسکواڈ، ریسکیو سروسز سمیت دیگرخدمات کے اسپیشل کورسز کروائے جائیں گے ۔اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی کراچی،ڈی آئی جیز،اسٹبلشمنٹ، ٹریننگ،سیکیورٹیز اینڈ ایمرجنسی سروسز ڈویڑن،کمانڈنٹ ایس ایس یو،رزاق آباد پولیس ٹریننگ کالج سمیت دیگر پولیس افسران نے شرکت کی۔اجلاس کے شرکائکو ڈی آئی جی سکیورٹیز اینڈ ایمرجنسی سروسز ڈویژن نے انسٹیٹیوٹ کے قیام، اغراض و مقاصد کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ میں بتایا کہ انسٹیٹیوٹ میں ضروری سامان، ہتھیار اور تربیتی آلات کی فہرست مرتیب کی جارہی ہے ۔انسٹیٹیوٹ میں ملکی اور بین الاقوامی فورسز کے تربیتی ماہرین سے خدمات لی جائیں گی۔آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا کہ دورحاضر کے تقاضوں اور حالات کے مدنظر سندھ پولیس کے تمام شعبوں کے اہلکاروں کوجدید تربیت دینا وقت کی اہم ضرورت ہے ۔سندھ پولیس کی افرادی قوت میں اضافہ کے ساتھ تربیتی اداروں کی بھی ضرورت ہے ۔دہشت گردی کے خطرات اور جرائم کے نت نئے طریقوں اور چیلنجز سے نبردآزما ہونے کے لئے خصوصی تربیتی انسٹیٹیوٹ کا قیام ناگزیر ہے ۔آئی جی سندھ نے ہدایت کی جلد از جلد جامع تجاویز ترتیب دیکر ارسال کی جائے ۔