بیوہ خواتین کی دوسری شادی کورواج دیاجائے ، فورم

بیوہ خواتین کی دوسری شادی کورواج دیاجائے ، فورم

کراچی(اسٹاف رپورٹر)جامعہ کراچی میں میڈیا فار ماسز کے زیراہتمام ہونے والے فورم میں مذہبی،قانونی، شوبز اور سماجی ماہرین نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ طلاق اور خلع کا رجحان بڑھتا جارہا ہے ، اسلام مکمل ضابطہ حیات اور ہر چیز کو واضح ہے ۔

معاشرے میں دوسری شادی کو معیوب سمجھا جاتاہے ،طلاق جائز چیزوں میں سب سے بری چیز ہے ۔حضور ﷺ کی صرف ایک زوجہ کنواری تھی ،باقی سب ازواج بیوہ یا مطالقہ تھیں،طلاق یافتہ یابیوہ خواتین ومردوں کی دوسری شادی کی ترغیب دی جائے ۔کراچی میں 14 ہزار 973 خواتین نے خلع کے کیس داخل کئے ،گھریلو تشدد سے متعلق قوانین پر عمل ہوجائے تولوگ طلاق دینا چھوڑ دیں،معاشرہ عورت سے بنتا ہے یہ نہیں تو معاشرہ نہیں۔ایم ایف ایم فورم جامعہ کراچی میں شعبہ سوشل ورک اور ول فورم کے تعاون سے منعقدکیاگیا جس کا موضوع ‘‘طلاق یافتہ یا بیوہ عورتوں اور مردوں کی دوسری شادی میں رکاوٹیں کیوں ’’تھا۔ فورم میں مہمان خصوصی ڈین فیکلٹی آف آرٹس جامعہ کراچی پروفیسر ڈا کٹر شائستہ تبسم تھیں جبکہ دیگر مقررین میں مفتی فضل ، ضیاء اعوان ، ایڈووکیٹ روبینہ قادر جتوئی ، ایاز خان،ڈاکٹر سیدہ فرحانہ شامل تھیں۔ فورم کی میزبانی معروف صحافی اور سی ای او ایم ایف ایم پراڈکشن مصطفی حبیب صدیقی نے کی۔پروفیسر ڈاکٹر شائستہ تبسم نے کہا کہ موجودہ حالات کے پیش نظر موضوع بہت اہم ہیں،طلاق اور خلع کا رجحان بڑھ رہا ہے ،نوجوانوں میں جلد بازی بہت ہے ،بیوہ سے زیادہ طلاق یافتہ خواتین کو مسائل کا سامنا ہے ،فورم سے لوگوں کو نئی راہیں ملیں گی۔ 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں