قبرستان کی زمین پر تجاوزات ہٹانے کا حکم

قبرستان  کی زمین  پر  تجاوزات  ہٹانے  کا  حکم

کراچی(اسٹاف رپورٹر، این این آئی) سندھ ہائی کورٹ نے شاہ لطیف ٹاؤن میں قبرستان کی 52 ایکڑ زمین پر انکروچمنٹ کے خلاف درخواست پر ڈپٹی کمشنر ملیر کو انکروچمنٹ ہٹا کر رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا ۔

پیر کو سندھ ہائی کورٹ میں شاہ لطیف ٹاؤن میں قبرستان کی 52 ایکڑ زمین پر انکروچمنٹ کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی ۔شاہ لطیف کے یو سی چیئرمین خواجہ محمد تنولی کی جانب سے درخواست دائر کی گئی تھی۔درخواست گزار وکیل عثمان فاروق نے موقف اختیار کرتے ہوئے بتایا کہ علاقے میں ایک ہی قبرستان ہے ۔علاقے میں آباد ڈیڑھ لاکھ کی آبادی متاثر ہورہی ہے ۔علاقہ مکینوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔عدالت نے ڈپٹی کمشنر ملیر کو غیر قانونی انکروچمنٹ ختم کر کے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 4 ہفتوں کے لئے ملتوی کردی۔ علاوہ ازیں سندھ ہائی کورٹ نے فٹ بال گراؤنڈ پر غیر قانونی تعمیرات کے خلاف درخواست پر گراؤنڈ کو فروخت کے لئے لیز کرنے پر چیف سیکرٹری سندھ سے رپورٹ طلب کرلی۔پیر کو سندھ ہائی کورٹ میں فٹ بال گراؤنڈ پر غیر قانونی تعمیرات کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی ۔درخواست گزار نے موقف اختیار کرتے ہوئے بتایا کہ گارڈن ویسٹ تھارولین فٹ بال گراؤنڈ 1947 کھیل کے لئے وقف کیا گیا تھا۔لیکن گراؤنڈ پر تعمیرات کی جارہی ہیں۔تعمیرات کرنے والوں کا موقف ہے کہ انہوں نے گراؤنڈ کی زمین خریدی ہے ۔درخواست گزار وکیل نے کہا کہ رفاہی پلاٹس کسی اور مقصد کے لیے استعمال نہیں کیا جاسکتا۔پلاٹ کی خریدوفروخت کے لئے لیز منسوخ کرکے فٹ بال گراؤنڈ بحال کیا جائے۔ سلمان ایڈووکیٹ نے کہا کہ اسماعیلیہ پلاٹینیم کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کو بھی فریق بنایا جائے ۔عدالت نے اسماعلیہ پلاٹینیم کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کے فریق بننے کی درخواست منظور کرلی۔عدالت نے فٹ بال گراؤنڈ کو فروخت کے لئے لیز کرنے پر چیف سیکرٹری سندھ سے رپورٹ طلب کرلی ۔عدالت نے بورڈ آف ریونیو سے بھی زمین کی حیثیت سے متعلق رپورٹ دو ہفتوں میں طلب کرلی۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں